• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
شائع December 8, 2015 اپ ڈیٹ December 16, 2015

آرمی پبلک اسکول حملہ: اسد عزیز –عمر 15

والدین : مسٹر اینڈ مسز دوست محمد
بہن بھائی : 31 سالہ طارق عزیز، 29 سالہ لیاقت عزیز، 26 سالہ طاہر عزیز، 24 سالہ راشد عزیز، 21 سالہ شاہد عزیز، 19 سالہ آسیہ بی بی

2013 کے موسم گرما میں اسد اور اس کا خاندان تفریح کے لیے دریا کے کنارے گیا۔ یہ نوجوان لڑکا دیر تک تیراکی کے بعد پانی سے باہر نکلا ہی تھا کہ اس کا کزن ذیشان ایک لہر میں پھنس کر ڈوبنے لگا۔ اپنے اعصاب کو قابو میں رکھتے ہوئے اسد نے پانی میں چھلانگ لگائی اور کچھ جدوجہد کے بعد اپنے کزن کو زندہ نکالنے میں کامیاب رہا۔

وہ ایک نجات دہندہ تھا۔

اس کے خاندان کے مطابق اسد خاندان کا سب سے ' ہونہار بچہ' تھا اور سب سے زیادہ ایتھلیٹک بھی ' وہ ہماری آنکھوں کا تارہ تھا'۔

پندرہ سال کا ہونے سے چار روز قبل وہ حملے میں دنیا سے چلا گیا، اس نے ٹیبل ٹینس میں ایک میڈل بھی جیتا تھا۔

وہ اپنے بڑے بھائیوںاور دادا دادی کو بہت چاہتا تھا اور خاص طور پر طارق کے بہت قریب تھا۔

اگر اسے کسی چیز کی ضرورت ہوتی تھی تو وہ اپنے والد کے پاس جانے سے قبل طارق سے رجوع کرتا تھا اور اکثر اسے وہ مل جاتا تھا جس کی اسے خواہش ہوتی تھی۔