• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
شائع December 8, 2015 اپ ڈیٹ December 16, 2015

آرمی پبلک اسکول حملہ: عبداللہ غنی اعوان–عمر 14

والدین: تنویر احمد اعوان اور لبنیٰ تنویر
بہن/بھائی: ہارون غنی اعوان (19)، محمد طیب غنی اعوان (11)، دل اعوان (10)۔

عبداللہ کو پتنگ اڑانے کا شوق تھا اور وہ جانوروں سے محبت کرتے تھے۔ انہوں نے اپنے گھر میں طوطے، مرغیاں، خرگوش اور مچھلیاں پال رکھی تھیں اور اپنے پالتو جانوروں کے لیے ایک بڑے بڑے پنجرے تیار کیے تھے۔ جب عبداللہ کی پالی ہوئی مرغیاں انڈے دیتیں تو وہ شدت سے چوزوں کے پیدا ہونے کا انتظار کرتے تاکہ وہ ان کے ساتھ کھیل سکیں۔ ان کے انتقال کے بعد ایک درجن چوزے پیدا ہوئے تاہم عبداللہ انہیں دیکھنے کے لیے موجود نہیں تھے۔

ان کے والد کہتے ہیں کہ وہ عبداللہ سے بہت قریب تھے اور جب بھی وہ باہر کہیں جاتے تو عبداللہ سے رائے ضرور لیتے۔ ان کے مطابق جب تک عبداللہ ویسٹ کوٹ کے رنگ کی منظوری نہ دے دیتے وہ اسے نہیں پہنتے۔

متحدہ عرب امارات میں چھٹیوں کے موقع پر ایک قصہ سناتے ہوئے وہ کہتے ہیں کہ انہوں نے عبداللہ کو ہوٹل کے سوئمنگ پول میں پورے کپڑوں کے ساتھ چھلانگ لگانے کا چیلنج دیا۔ پول میں نہانے سے متعلق ہوٹل کے قوانین سخت تھے۔ عبداللہ نے کچھ دیر لائف گارڈ سے کچھ بات کی اور پول میں چھلانگ لگادی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عبداللہ کو چیلنج قبول کرنا بہت پسند تھا۔