'جاں بحق حاجیوں کی درست تعداد بتائی جائے'

شائع September 30, 2015

لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو منیٰ حادثے میں جاں بحق ہونے والے پاکستانیوں کی درست تعداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

بدھ کے روز درخواست گزار عارف ادریس نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کے ذریعے دائر درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ ڈی جی اور ڈائریکٹر جج (جدہ) نے منیٰ حادثے سے متعلق اصل صورت حال کو خفیہ رکھا ہوا ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ متعلقہ حکام سے پاکستانی حجاج کے بارے تمام ریکارڈ طلب کیا جائے اور بتایا جائے کہ کتنے پاکستانی حجاج جاں بحق، زخمی اور لاپتہ ہیں۔

ہائیکورٹ کی جج عائشہ اے ملک نے وزارت مذہبی امور اور ڈی جی حج کی کارکردگی کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت چھ اکتوبر تک ملتوی کردی۔

دوسری جانب انڈونیشیا نے سانحہ منیٰ پر سعودی عرب کی سست رفتاری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کے سفارت خانے کو جاں بحق اور زخمی انڈونیشین حجاج تک رسائی سانحے کے 4 دن بعد یعنی پیر کی رات کو دی گئی۔

انڈونیشین سفارت خانے کے ایک اہلکار لالو محمد اقبال نے بتایا کہ سانحے میں 46 انڈونیشین حجاج جاں بحق اور 10 زخمی ہوئے جبکہ 90 لاپتہ ہیں۔

ایران کی جانب سے بھی سانحہ منیٰ میں حجاج کی ہلاکتوں پر سعودی عرب کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے، جس میں کم از کم 239 ایرانی جاں بحق جبکہ 241 لاپتہ ہیں۔

خیال رہے کہ سانحے میں مجموعی طور پر جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 769 ہے جبکہ اب تک 45 پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔

گزشتہ پچیس سالوں میں حج کے دوران یہ سب سے مہلک واقعہ تھا جس کے دوران اتنی بڑی تعداد میں ہلاکتیں پیش آئیں۔

تبصرے (3) بند ہیں

Ashian Ali Sep 30, 2015 02:20pm
درست تعداد سینکڑوں میں ہے ۔ یہ پہلے روز ہی معلوم تھا ۔ مگر سعودی شاہوں کی شریف خاندان پر نوازشات کے بدلے درست تعداد سے ایک صفر کم کر کے بتایا جاتا ہے۔
Muhammad Ayub Khan Oct 01, 2015 12:50am
please let us know "the road to jamarat was blocked without any notice because deputy crown prince Mohammad bin Salman Al Saud, escorted by over 340 military policemen was there"
Muhammad Ayub khan Oct 01, 2015 01:06am
it was blocked because deputy crown price Mohammad bin Salman Al Saud, the youngest defense minister in the world, 30 years old, has been escorted by over 340 military policemen.

کارٹون

کارٹون : 6 اکتوبر 2024
کارٹون : 4 اکتوبر 2024