بلوچستان :’ایف سی کے 650 اہلکار ہلاک ہوئے‘
کوئٹہ: فرنٹیئر کور (ایف سی) کے انسپکٹر جنرل میجر جنرل شیر افگن کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں امن وامان کے قیام اور پاکستان کے دفاع کے لئے کم سے کم 650 ایف سی اہلکاروں اور 3500 شہریوں نے اپنی جانیں قربان کی ہیں۔
ملک کے دفاع میں اپنی جانیں قربان کرنے والوں کی یاد میں گزشتہ رات ایف سی نے غازی آباد اسکاؤٹس بلیلی میں یوم شہداء کی تقریب منعقد کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایف سی چیف کا کہنا تھا کہ ’ہم بلوچستان کے 3500 شہریوں کی قربانیاں کبھی نہیں بھلا سکتے۔‘
شیر افگن نے کہا کہ ان ناقابل فراموش قربانیوں کی وجہ سے ہی صوبے میں امن لوٹ رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہاں تک کہ وہ لوگ جو پہاڑوں کی جانب چلے گئے تھے وہ بھی امن کے قیام کی باتیں کررہے ہیں۔
ایف سی کے چیف کا کہنا تھا کہ دشمن پاکستان کے یوم دفاع کے موقع پر بڑی تخریب کاری کرنا چاہتا تھا جسے سیکیورٹی فورسز نے ناکام بنادیا ہے۔
شیر افگن نے کہا کہ سینکٹروں معصوم لوگوں کی قربانیوں کو فراموش نہیں کی جاسکتی۔
انھوں نے اس موقع پر طالب حسین کا ذکر بھی کیا جس نے عید کے موقع پر کوئٹہ کے علاقے بریوری روڈ میں خود کش بمبار کو روکتے ہوئے اپنی جان دے دی تھی۔
ایف سی چیف کا کہنا تھا کہ دہشت گرد قوم کو یرغمال نہیں بنا سکتے اور نا ہی دہشت گردی برداشت ہی کی جائے گی، انھوں ںے کہا کہ نئی نسل کو ہر حالت میں امن مہیا کی جائے گا۔
اس موقع پر کمانڈر ساؤتھ کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل نثار خان جنجوعہ، بلوچستان کے پولیس چیف محمد املیش خان اور دیگر اہم عہدیدار بھی موجود تھے۔