فیس بک کا زیادہ استعمال نوجوانوں کے لیے خطرناک
جو نوجوان روزانہ دو گھنٹے سے زیادہ وقت فیس بک اور دیگر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر گزارتے ہیں ان میں دماغی صحت کے مسائل پیدا ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
یہ دعویٰ کینیڈا میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا ہے۔
اوٹاوہ پبلک ہیلتھ کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ فیس بک سمیت دیگر ویب سائٹس پر بہت زیادہ وقت گزارنے کے نتیجے میں نوجوانوں میں مایوسی سے لے کر خودکشی کے رجحان جیسے ذہنی مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔
تحقیق کے دوران یہ بات تو واضح نہیں ہوسکی کہ یہ ویب سائٹس نفسیاتی مسائل کا باعث کیوں بنتی ہیں مگر محققین کا کہنا ہے کہ اس کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا خاص طور پر والدین کو اس حوالے سے باشعور ہونا چاہئے۔
تحقیق کے دوران 700 سے زائد 12 سے 18 سال کے نوجوانوں سے پوچھا گیا کہ وہ دن بھر میں کتنے گھنٹے فیس بک، ٹوئٹر اور انسٹاگرام پر گزارتے ہیں جبکہ ان کی ذہنی صحت کے حوالے سے بھی سوالات کیے گئے۔
اس کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ ہر چھ میں سے ایک نوجوان نے اپنی ذہنی صحت کو ناقص قرار دیا جبکہ ہر چار میں سے ایک میں مایوسی اور خوف کی علامات پائی گئیں۔
اس سروے کے دوران انکشاف ہوا کہ ذہنی مسائل کا سامنا کرنے والے نوجوان دن بھر میں دو گھنٹے سے زائد وقت تک سماجی رابطے کی ویب سائٹس استعمال کرنے کے عادی ہیں۔
اسی طرح جن نوجوانوں میں خودکشی کا رجحان پایا گیا وہ فیس بک اور دیگر سائٹس پر چھ گنا زیادہ وقت گزارتے ہیں۔
محققین نے کہا ہے کہ آج کی زندگی میں یہ ویب سائٹس زندگی کا لازمی حصہ بنتی جارہی ہیں لہذا والدین کو اس کے مضر اثرات سے واقف ہونا چاہئے اور اپنے بچوں کے ساتھ رابطے میں رہنا چاہئے تاکہ یہ سائٹس نقصان دہ کی بجائے مفید ثابت ہوں۔