کوئٹہ: جیش اسلام کا سربراہ آپریشن میں ہلاک
کوئٹہ : بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں اینٹی ٹیررازم فورس، ایف سی (فرنٹیئر کور) اور حساس اداروں نے کیا، آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 3 دہشت گرد ہلاک جبکہ ایف سی کے 2 اہلکارزخمی ہوئے۔
سیکیورٹی ذرائع نے آپریشن میں کالعدم تنظیم جیش محمد کے سربراہ کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : جیش اسلام سمیت 11 سالوں میں 45 تنظیموں پر پابندی
ذرائع کے مطابق اینٹی ٹیررازم فورس اور دیگر سیکیورٹی اداروں نے سیٹلائٹ ٹاؤن، مشرقی بائی پاس، بھوسا منڈی اور ملحقہ علاقوں میں سرچ آپریشن کیا۔
آپریشن کے دوران گیس کالونی کے علاقے میں ایک مکان میں موجود دہشت گردوں نے فورسز پر فائرنگ شروع کر دی۔
سیکورٹی فورسز کی جوابی فائرنگ کے نتیجے میں 3 دہشت گرد ہلاک جبکہ 2 ایف سی اہلکار زخمی ہوئے۔
زخمی اہلکاروں کو طبی امداد کے لیے سی ایم ایچ منتقل کر دیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ ہلاک کیے جانے والا ایک دہشت گرد حلیے سے ازبک معلوم ہوتا ہے اور اُس نے خودکش جیکٹ بھی پہنی ہوئی تھی۔
مزید پڑھیں : مستونگ دھماکا، جیش اسلام نے ذمہ داری قبول کی
آپریشن کے بعد دہشت گردوں کے زیر استعمال کمپاؤنڈ کی تلاشی کے دوران اسلحہ اور دستی بم بھی برآمد ہوئے۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ مارے جانے والے دہشت گردوں میں جیش اسلام کا سربراہ محمود الرحمن رند اور ان کے 2 ساتھی شامل ہیں۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ مارے گئے تینوں دہشت گرد ہزارہ برادری کے قتل عام اور دیگر واردوتوں میں ملوث تھے۔
ذرائع نے جیش اسلام کے سربراہ کی ہلاکت کو دہشت گردی اور فرقہ واریت کے خلاف بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہ جیش اسلام پر اس کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کے بعد 2012 میں پابندی عائد کی تھی۔