ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کی تدابیر
کراچی : کراچی سمیت ملک کے مختلف حصوں میں شدید گرمی اور لو کے باعث متعدد ہلاکتیں ہوچکی ہیں اور اہم بات یہ ہے کہ کچھ احتیاطبی تدابیر کو اپناکر ان پر قابو پایا جاسکتا ہے بس اس وقت پریشان ہوکر بدحواس ہونے کی بجائے ذہن کو حاضر رکھا جائے۔
سب سے پہلے تو لو لگنے یا ہیٹ اسٹروک کی وجوہات جان لیں جو اس کا خطرہ بڑھا دیتی ہیں۔
- جسم میں پانی کی کمی
- گرم و خشک موسم
- گرم موسم میں سخت مشقت یا ورزش
- دھوپ میں براہ راست بہت زیادہ گھومنا
- گھر سے باہر کام یا آﺅٹ ڈور ورکنگ
علامات
ہیٹ اسٹروک کے نتیجے میں لاحق ہونے والی ایمرجنسی جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہے تاہم اس کی علامات بھی ظاہر ہوتی ہیں جو کہ درج ذیل ہیں۔ جسمانی درجہ حرارت 104 فارن ہائیٹ ہوجانا۔
- غشی طاری ہونا
- جسم سے پسینے کا اخراج رک جانا
- دل کی دھڑکن بہت زیادہ بڑھ جانا
- جلد سرخ، گرم اورخشک ہوجانا
ایسے میں کیا کرنا چاہئے؟
سب سے پہلے تو ایمبولینس کوطلب کریں یا متاثرہ شخص کو خود ہسپتال لے جائیں (طبی امداد میں تاخیر جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے)۔ ایمبولینس کے انتظار کے دوران مریض کو کسی سایہ دار جگہ پر منتقل کردیں۔
- مریض کو فرش پر لٹا دیں اوراسکے پیر کسی اونچی چیز پر رکھ دیں (تاکہ دل کی جانب خون کا بہاﺅ بڑھ جائے اور شاک کی روک تھام ہوسکے)۔
- مریض کے کپڑے ٹائٹ ہوں تو ان کو ڈھیلا کردیں۔
- مریض کے جسم پر ٹھنڈی پٹیاں رکھیں یا ٹھنڈے پانی کا اسپرے کریں۔
- پیڈسٹل پنکھے کا رخ مریض کی جانب کردیں تاہم بجلی نہ ہو تو اخبار سے خود مریض کو ہوا دیں۔
اس سے ہٹ کر بھی گھر سے باہر نکلتے ہوئے پانی کی بوتل اپنے پاس رکھیں چاہے روزہ ہی کیوں نہ ہو اور طبیعت بگڑنے پر فوری پانی کا استعمال کریں کیونکہ روزے کا کفارہ ہوسکتا ہے مگر جان پھر واپس نہیں آسکتی۔
تبصرے (2) بند ہیں