'کراچی ۔ لاہور موٹر وے میرے دل کے قریب '
کراچی: وزیراعظم نواز شریف نے کراچی سے لاہور موٹروے منصوبے کے سنگ بنیاد پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ منصوبہ اُن کے دل کے قریب ہے۔
وزیراعظم نوازشریف بدھ کو کراچی پہنچے، جہاں انھوں نے کراچی۔ لاہور موٹروے (ایم 9) منصوبے کے پہلے مرحلے کا سنگ بنیاد رکھا، جس کے تحت کراچی سے حیدرآباد تک موٹر وے تعمیر کی جائے گی۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان بھی موجود تھے۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں شاہراہوں کی تعمیر اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی ان کا خواب تھا اور ان کی خواہش ہے کہ کراچی۔لاہور موٹروے کا یہ منصوبہ جلد پورا ہوجائے۔
وزیراعظم نے ملک میں ترقی کے عمل میں رکاوٹوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہ ترقی کی منازل طے کرنے میں تاخیر کے ذمہ دار ہم خود ہیں۔
تاہم انھوں نے پاکستان کو جلد ترقی یافتہ ممالک کی صفوں میں شامل کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
کراچی۔ حیدرآباد موٹر وے کے بعد وزیراعظم نے حیدرآباد سے سکھر، سکھر سے ملتان اور پھر ملتان سے لاہور موٹروے بنانے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔
وزیراعظم نے بتایا کہ ملیر ایکسپریس کے کام کو بھی تیز کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، جس کی لمبائی 42 کلومیٹر ہے۔
ملیر ایکسپریس کورٹ سے شروع ہوکر ایم نائن سے ملےگی۔
اس موقع پر انھوں نے خنجراب سے گوادر تک موٹروے تعمیر کرنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔
وزیراعظم نے بتایا کہ پشاور سے کابل تک موٹر وے تعمیر کرنا بھی ان کی ایک خواہش ہے اور افغان صدر نے پشاور کابل موٹر وے منصوبے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
نواز شریف نے 2017 تک ملک سے بجلی کی قلت کا خاتمہ کرنے کا بھی اعلان کیا اور بتایا کہ چین سے ٹرانسمیشن لائن کے ذریعے بجلی لینے پر بات چل رہی ہے اور 2017 تک 10 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں آجائےگی۔
ایم 9 موٹر وے منصوبے کے پہلے مرحلے میں کراچی سے حیدرآباد تک سپر ہائی وے کو ایک 6 رویہ موٹر وے میں تبدیل کیا جائے گا، جبکہ اس کا دوسرا مرحلہ کراچی۔ لاہور موٹر وے کی تعمیر ہوگی۔
ریڈیو پاکستان کی ایک رپورٹ کے مطابق کراچی۔لاہور موٹر وے منصوبے کے پہلے مرحلے پر 36 ارب روپےخرچ ہوں اور اس کی تعمیر سے شہریوں کو بہترین سفری سہولتیں میسر آئیں گی۔
ڈھائی سال میں مکمل ہونے والے منصوبے میں 8 انٹرچینج بنائے جائیں گے۔
دو روز قبل وزیراعظم نواز شریف نے ملتان انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے نئے ٹرمینل کا بھی افتتاح کیا تھا۔
مزید پڑھیں:ملتان انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے نئے ٹرمینل کا افتتاح
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملکی ترقی کے لیے موٹرویز اور ایئرپورٹس کی شدید ضرورت ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مستقبل کی منصوبہ بندی5 سال کے لیے نہیں بلکہ 25 برسوں کے لیے ہونی چاہیے۔