• KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am
  • KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am

'وزیر اعظم کے 16 غیر ملکی دوروں پر29 کروڑ روپے خرچ'

شائع February 4, 2015
۔ — رائٹرز فوٹو
۔ — رائٹرز فوٹو

اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف کے جولائی، 2013 سے ستمبر، 2014 کے درمیان 16 غیر ملکی دوروں پر قومی خزانے کے 29 کروڑ چالیس لاکھ روپے خرچ ہوئے ۔

وزیر اعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے منگل کو سینیٹ میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ ستمبر، 2014 میں تین اور دسمبر میں ایک دورہ کے اخراجات کی تفصیلات آنا ابھی باقی ہے۔

اس طرح، وزیر اعظم نے جولائی 2013 سے دسمبر، 2014 کے درمیان کُل 20 غیر ملکی دورے کیے۔

انہوں نے تین تین مرتبہ امریکا، چین اور برطانیہ، دو مرتبہ ترکی اور ایک ایک مرتبہ تھائی لینڈ، ہیگ، انڈیا، سری لنکا، افغانستان، ایران ، تاجکستان، جرمنی اور نیپال کا دورہ کیا۔

سرتاج عزیز نے بتایا کہ نواز شریف نے سب سے پہلے چین کا سرکاری دورہ کیا۔'اس دورہ میں وزیر اعظم نے پاکستان کے اہم ترین معاملات پر چینی قیادت سے تبادلہ خیال کیا'۔

3سے 8 جولائی تک جاری رہنے والے اس دورہ پرچھبیس لاکھ روپے کے اخراجات آئے۔

نواز شریف نے 16 سے 18 ستمبر تک ترکی کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے اپنے ترک ہم منصب کے ساتھ سٹریٹجک کوآپریشن کونسل کے ایک اجلاس کی صدارت کی۔اس دورہ پر کُل 11.3 ملین روپے خرچ ہوئے۔

وزیر اعظم کا ایک ہفتہ (29-23 ستمبر) پر مشتمل نیویارک کا دورہ سب سے مہنگا رہا۔ اس دورہ پر کُل نو کروڑ سولہ لاکھ روپے اخراجات آئے۔

اس دورہ کے کچھ دنوں بعد وزیر اعظم دوبارہ واشنگٹن پہنچے جہاں ان کی امریکی صدر سے دو طرفہ ملاقات ہوئی۔ یہ ایک دہائی میں کسی پاکستانی وزیر اعظم کا پہلا واشنگٹن دورہ تھا، جس پر تین کروڑ پچاس لاکھ روپے اخراجات آئے۔

20-23اکتوبر کے امریکا دورے کے بعد وہ عالمی اسلامی معاشی فورم اور پاکستان - افغانستان- برطانیہ سہ فریقی اجلاس کیلئے 30-29 اکتوبر کو برطانیہ گئے۔اس دورہ پر 30.9 ملین روپے اخراجات آئے۔

2013 میں وزیر اعظم نے 17-14 نومبر اور 19-17 نومبر کو بالترتیب کولمبو اور بنکاک کا دورہ کیا۔ ان دوروں پر بالترتیب 11.8 ملین اور 9.7 ملین روپے لاگت آئی۔

وزیر اعظم کا سب سے کم خرچ دورہ (1.4 ملین روپے)افغانستان کا رہا۔

30، نومبر کو ایک دن کابل میں رہنے کے بعد وزیر اعظم نے 15-12 فروری، 2015 کو ترکی کا رخ کیا، جس پر 6.9 ملین روپے اخراجات آئے۔

اسی طرح25-23 مارچ، 2014 کو ہیگ کے دورہ پر 12.9 ملین، 11-8 اپریل2014 چین دورہ پر 11.7 ملین، 29 اپریل سے 4 مئی، 2014 برطانیہ دورہ پر 2.5 ملین، 12-11 مئی، 2014 ایران دورہ پر2.8 ملین، 27-26 مئی انڈیا دورہ پر4.3 ملین اور 18-17 جون تاجکستان دورہ پر 3.7 ملین روپے اخراجات آئے۔

27-24 ستمبر، 2014 میں امریکا کے تیسرے دورہ پر 31.7 ملین روپے خرچ آئے۔

انہوں نے 9-7 نومبر، 2014 چین، 12-10 نومبر جرمنی، 28-25 نومبر نیپال اور 6-2 دسمبر، 2014 میں برطانیہ کا دورہ کیا۔

وزیر اعظم کے ان آخری چار دوروں پر اٹھنے والے اخراجات کی تفصیلات آنا ابھی باقی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024