وزیرستان: ڈرون حملہ میں 8مبینہ دہشت گرد ہلاک
پشاور : شمالی وزیرستان میں امریکی جاسوس طیارے کے حملے میں 8مبینہ عسکریت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق شمالی وزیر ستان کی تحصیل دتہ خیل میں ڈرون طیارے سے دہشت گردوں کے ایک کمپاؤنڈ پر 2 میزائل فائر کیے گئے۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ امریکی جاسوس طیارے نے حافظ گل بہادر گروپ سے تعلق رکھنے والے ازبک کمانڈر عثمان کے کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ عسکریت پسند کمانڈر کا کمپاونڈ سرحد پر زیرو لائن پر واقع تھا جو کہ افغان صوبے پکتیا سے قریب واقع تھا۔
انٹیلی جنس ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں اہم عسکریت پسند بھی شامل ہیں جو اس حملے میں نشانہ بنے ہیں۔
یہ 2015 میں امریکہ کے جاسوس طیارے کا پہلا ڈرون حملہ ہے، اس سے قبل 26 دسمبر 2014 شمالی وزیر ستان میں حملہ کیا گیا تھا
یاد رہے کہ پشاور میں 16 دسمبر کو آرمی پبلک اسکول پر ہونے والے حملے کے بعد آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے افغانستان کا دورہ کیا تھا جس میں افغان حکام کے ساتھ عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
پاکستان کی جانب سے ڈرون حملوں کو ہمیشہ خود مختاری کی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے اور امریکا سے یہ حملے بند کرنے کا بھی مطالبہ کیا جاتا رہا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کو 2004 سےقبائلی علاقوں میں شدت پسند اسلامی گروپوں کی مزاحمت کا سامنا ہے۔
وفاق کے زیرِ انتظام پاک افغان سرحد پر واقع شمالی وزیرستان، خیبر ایجنسی اوراورکزئی ایجنسی سمیت سات ایجنسیوں کو عسکریت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہ سمجھا جاتا ہے۔
حکومت اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے درمیان امن مذاکرات کی ناکامی اور کراچی ایئرپورٹ پر حملے کے بعد پاک فوج نے رواں برس 15 جون کو شمالی وزیرستان میں آپریشن ضربِ عضب شروع کیا تھا۔
شمالی وزیرستان کی تحصیل میرعلی کو دہشت گردوں سے خالی کروانے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کا دائرہ کار شمالی وزیرستان کے دوردراز علاقوں تک بڑھا دیا ہے۔
جبکہ خیبر ایجنسی اور ملحقہ علاقوں میں بھی ’آپریشن خیبر ون‘ کے تحت سیکیورٹی فورسز نے اپنی کارروائیاں تیز کردی ہیں