داعش جنگجووں کوجہاز اڑانے کی تربیت دینے لگی
بیروت: داعش (دولۃ الاسلامیہ) نے جنگجووں کو جنگی جہاز اڑانے کی تربیت دینا شروع کر دی ہے۔
یاد رہے کہ داعش نے رواں برس کے شروع میں شام اور عراق کے وسیع رقبہ پر قبضہ کر لیا تھا اور جون میں اپنے زیر تسلط علاقے میں ’خلافت‘ کے قیام کا اعلان کرکے ابوبکر البغدادی کو خلیفہ منتخب کیا تھا۔
برطانیہ میں شام کے حوالے سے قائم انسانی حقوق کی تنظیم سیرئین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق شامی فوج سے علیحدگی اختیار کرنے والے فوجیوں کو داعش جنگجوں کو جہاز اڑانے کی تربیت دیتے دیکھا گیا ہے ۔
انسانی حقوق کی تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ حلب شہر میں جنگجوؤں کو فوجی ہوائی اڈے پر جنگی جہاز اڑاتے ہوئے دیکھا گیا ہے جن کو شامی فوج کے باغی اہلکار جنگی جہاز اڑانے کی تربیت دے رہے ہیں۔
یاد رہے کہ داعش نے اسی سال کے شروع میں حلب کے جنگی ہوائی اڈے پر قبضہ کیا تھا۔
گزشتہ مہینہ امریکا اور اس کے اتحادی ممالک نے داعش کے زیر اثر علاقوں پر بمباری شروع کی ہے مگر اس کے باوجود داعش کی پیش قدمی کو نہیں روکا جا سکا ہے۔
سیرئین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ مقامی افراد نے ایسی پروازیں دیکھی ہیں جو ہوائی اڈے سے اڑی اور آسمان پر چکر لگانے کے بعد واپس آئی گئیں۔
رپورٹس کے مطابق ایک اندازے کے مطابق داعش جنگجوں کے پاس 3جنگی طیارے ہیں جن پر حلب اور رقہ کی لڑائی کے بعد قبضہ کیا گیا تھا۔
تنظیم سرئین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے سربراہ عبدالرحمن نے بتایا کہ داعش کو عراق کے سابق صدر صدام حسین کے دور میں جنگی جہاز اڑانے والے پائلٹ بھی تربیت دے رہے ہیں۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کا کہنا ہے کہ اس کے پاس ایسی کوئی رپورٹ نہیں ہے کہ داعش کی جانب سے جنگی جہاز اڑائے گئے ہوں۔
دوسری جانب شام کے سرحدی علاقے کوبانی میں کرد ملیشیاء اور داعش کے درمیان لڑائی جاری ہے، جنگجووں نے کوبانی کے بڑے حصے پر قبضہ کر لیا ہے۔
تبصرے (1) بند ہیں