بچپن میں گلوکاری نہ کرنے کی قسم لی گئی تھی، فائزہ گیلانی
سینیئر اداکارہ فائزہ گیلانی نے انکشاف کیا ہے کہ بچپن میں ہی ان سے ان کے اہل خانہ نے قسم لی تھی کہ اب وہ دوبارہ کبھی گلوکاری نہیں کریں گی۔
فائزہ گیلانی نے حال ہی میں مزاحیہ پروگرام ’مذاق رات‘ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔
پروگرام کے دوران انہوں نے یک طرفہ محبت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ذاتی خیال ہے کہ یک طرفہ محبت مضبوط ہوتی ہے لیکن محبت کے مل جانے پر وہ کمزور پڑنے لگتی ہے۔
انہوں نے دلیل دی کہ یک طرفہ محبت کے وقت ایک انسان دوسرے انسان کی تمام خامیاں نظر انداز کرکے ان سے محبت کرنے لگتا ہے لیکن مل جانے پر اسے اس کی غلطیاں بھی نظر آنے لگتی ہیں، جس سے محبت کمزور ہونے لگتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ انہوں نے محض 4 سال کی عمر میں اداکاری کا آغاز کیا تھا، انہوں نے پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) سے بطور چائلڈ آرٹسٹ کیریئر شروع کیا تھا۔
فائزہ گیلانی کے مطابق انہوں نے پہلی بار ایک دستاویزی فلم میں کام کیا، جس کے بعد انہوں نے اس وقت پی ٹی وی پر چلنے والے بچوں کے پروگرامات کرنا شروع کیے۔
شوبز کی دنیا میں بطور خاتون پیش آنے والی مشکلات پر بات کرتے ہوئے اداکارہ نے بتایا کہ ہر خاتون کی طرح انہوں نے بھی مشکلات کا سامنا کیا لیکن وہ آگے بڑھتی رہیں۔
فائزہ گیلانی کے مطابق انہوں نے ایسے وقت میں اداکاری شروع کی تھی جب خواتین یا بچیوں کے لیے شوبز میں کام کرنا معیوب سمجھا جاتا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ کچھ ہی عرصے بعد جب انہوں نے پی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گلوکاری کی تو ہنگامہ مچ گیا اور ان کے اہل خانہ نے ان سے قسم لی کہ اب وہ دوبارہ گلوکاری نہیں کریں گی۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ اس وقت انہوں نے اپنی آنٹی کے کہنے پر ان کے ساتھ پھر گلوکاری نہ کرنے کی قسم کھائی لیکن کچھ عرصے بعد انہوں نے آنٹی کو اپنی قسم واپس لینے کا کہا اور پھر ہر کام کرنے لگیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ انہیں سب سے زیادہ مرد اداکاروں میں عمران اشرف کے ساتھ کام کرنے میں مزہ آتا ہے جب کہ خواتین میں یمنیٰ زیدی اور ممیا شاجعفر کے ساتھ انہیں کام کرنے میں مزہ آتا ہے۔