پاکستان

طیبہ گل ہراسانی کیس: سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال، سابق ڈی جی نیب ذاتی حیثیت میں طلب

آئندہ سماعت پر ملزمان ہر صورت میں اپنا جواب جمع کروائیں، کیس کا فیصلہ وقت پر کرنا ہے, چیئرپرسن وفاقی محتسب نے سماعت 30 جنوری تک ملتوی کردی۔

طیبہ گل ہراسانی کیس میں وفاقی محتسب نے آئندہ سماعت پر سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال اور سابق ڈی جی نیب سلیم شہزاد کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق وفاقی محتسب فوزیہ وقار نے طیبہ گل ہراسانی کیس کی سماعت ہوئی، دوران سماعت شکایت کنندہ طیبہ گل ذاتی حیثیت میں پیش ہوئیں جب کہ سابق چیئرمین نیب جاوہد اقبال، سابق ڈی جی نیب شہزاد سلیم اور نیب تفتیشی افسر عمران ڈوگر پیش نا ہوئے۔

چیئرپرسن وفاقی محتسب نے کہا کہ آج تمام ملزمان کو پیش ہونا تھا، سابق چیرمین نیب نے علالت کے باعث حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی۔

شکایت کنندہ طیبہ گل نے استدعا کی کہ آئندہ سماعت تب رکھی جائے جب جاوید اقبال صحت یاب ہوجائیں لیکن میرے کیس کے مرکزی ملزم جاوید اقبال اور عمران ڈوگر کو ضرور وفاقی محتسب طلب کیا جائے۔

وکیل صفائی نے مؤقف اپنایا کہ طیبہ گل نے ہائی کورٹ میں نیب تفتیشی افسر عمران ڈوگر کے خلاف ہتک عزت کا کیس دائر کر رکھا ہے طیبہ گل کی جانب سے ایک جیسا کیس فائل کرنے پر میرا اعتراض لکھ لیا جائے جس پر طیبہ گل نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہتک عزت اور ہراساں کرنے میں فرق ہوتا ہے، یہ دو مختلف کیسز ہیں۔

سماعت کے دوران دیگر ملزمان کے وکلا نے وکالت نامے جمع کروانے کے لیے وقت مانگ لیا جس پر چیئرپرسن فوزیہ وقار نے کہا کہ آئندہ سماعت سے قبل وکالت نامہ جمع کروا دیا جائے۔

فوزیہ وقار نے ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر ملزمان ہر صورت میں اپنا جواب جمع کروائیں، طیبہ گل کیس کا فیصلہ وقت پر کرنا ہے۔

وفاقی محتسب نے سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال اور عمران ڈوگر سمیت 12 ملزمان کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 30جنوری تک ملتوی کردی۔

پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے فی لیٹر کمی کا اعلان

مجھ میں ہر طرح کے جذبات کُوٹ کُوٹ کر بھرے ہوئے ہیں، سجل علی

اسٹاک ایکسچینج میں مندی، انڈیکس 531 پوائنٹس گر گیا