کوہستان: سیلاب سے شاہراہ قراقرم کا ایک حصہ بہہ گیا، درجنوں مسافر پھنس گئے
خیبرپختونخوا کے ضلع اپر کوہستان میں بارش کے بعد آنے والے سیلاب سے شاہراہ قراقرم کا ایک حصہ بہہ کیا جہاں درجنوں مسافر پھنسے ہوئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) اپرکوہستان عرفان اللہ محسود نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ شدید بارش کے نتیجے میں اپر کوہستال کی تحصیل ہربن کے لاچی نالہ میں سیلاب آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے ایک مسجد، پولیس اسٹیشن، ایک ہوٹل اور کئی گھروں کو نقصان پہنچا ہے اور سیلاب کی وجہ سے شاہراہ قراقرم کا ایک حصہ بھی بہہ گیا، جس کے باعث کئی مسافر وہاں پھنس گئے ہیں، جن میں خواتین اور سیاح بھی شامل ہیں۔
ڈی سی نے بتایا کہ شاہراہ قراقرم بحال ہونے میں وقت لگے گا کیونکہ لاچی نالے میں بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔
ہربن-بھاشا کے تحصیل چیئرمین اسداللہ قریشی نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ جب لاچی نالے میں پانی کی سطح بڑھنے لگی تھی تو پولیس اور شہریوں نے اپنے علاقے خالی کردیے تھے۔
تحصیل چیئرمین نے بتایا کہ لگتا ہے کہہ اپر کوہستاپ اور گلگت بلتستان میں کھانے پینے کی اشیا کی قلت ہوگی کیونکہ شاہراہ قراقرم پچھلے کئی روز سے روزانہ کی بنیاد پر بند رہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے آج بہہ جانے والے شاہراہ قراقرم کے حصے کی بحالی میں ایک ہفتہ یا اس سے زیادہ کا وقت لگ سکتا ہے۔
اس سے قبل اتوار کو شاہراہ قراقرم 9 مختلف مقامات پر بلاک ہوگئی تھی اور رات گئے چھوٹی گاڑیوں کے لیے کھول دی گئی تھی لیکن آج شام کو دوبارہ بلاک ہوگئی ہے۔
شاہراہ قراقرم پاکستان میں بین الاقوامی شاہراہوں میں سے ایک ہے جو خنجراب کے مقام پر چین سے ملاتی ہے اور لاکھوں سیاح گلگت بلتستان کی قدرتی خوب صورتی اور مناظر کا تجربہ کرنے کے لیے یہاں سے گزرتے ہیں۔