’دنیا امن کیلئے ترس رہی ہے‘، پوپ فرانسس کا روس-یوکرین جنگ کے خاتمے کا مطالبہ
مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے کرسمس کے موقع پر اپنے پیغام میں یوکرین میں جنگ اور دیگر تنازعات کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا امن کے قحط سے دوچار ہے۔
ڈان اخبار میں شائع خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق ویٹی کن سٹی میں کرسمس کے موقع پر اپنے روایتی خطاب میں دنیا کو خیر و برکت کا پیغام دیتے ہوئے انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اس دن کو محض چھٹی کے دن کی رونقوں سے بڑھ کر دیکھیں اور آرام اور کھانے کے منتظر بے گھر، تارکین وطن، پناہ گزینوں اور غریبوں کی مدد کریں۔
انہوں نے سینٹ پیٹر باسیلیکا کی مرکزی بالکونی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ان تمام بچوں کے چہرے دیکھیں جو دنیا بھر میں امن کے خواہاں ہیں‘۔
انہوں نے ہزاروں لوگوں کے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’آئیے ہم اپنے یوکرینی بھائیوں اور بہنوں کے چہرے بھی دیکھیں جو 10 ماہ طویل جنگ کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کے سبب اپنے گھروں سے دور اندھیرے اور سردی میں کرسمس گزار رہے ہیں‘۔
پوپ فرانسس نے کہا کہ ’خداوند ہمیں ان تمام لوگوں کی مدد کے لیے یکجہتی کے مظاہرے کی ترغیب دے جو مصیبت میں ہیں، خدا ان لوگوں کی سوچ کو وسعت دے جو ہتھیاروں کی گھن گرج کو خاموش کرنے اور اس بے معنٰی جنگ کو فوری طور پر ختم کرنے کی طاقت رکھتے ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’یوکرین تنازع کے دوران ان لوگوں کی جانب توجہ کم نہیں ہونی چاہیے جن کی زندگیاں دنیا میں رونما ہونے والے دیگر تنازعات یا انسانی بحرانوں کی وجہ سے تباہ ہو چکی ہیں، ان میں شام، میانمار، ایران، ہیٹی اور افریقہ کے ساحلی علاقوں میں آباد افراد بھی شامل ہیں‘۔
پوپ فرانسس نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان مذاکرات کی بحالی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’موجودہ دور میں امن کے شدید قحط کا سامنا ہے‘۔