پاکستان

نئے سال میں تلخی ختم کرتے ہوئے حکومت اور اپوزیشن کو بات کرنی چاہیے، وزیر اطلاعات

پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی کرنا عام شہری کی نظروں میں سیاستدانوں کی ساکھ خراب کرتا ہے، فواد چوہدری

وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے نئے سال کے آغاز پر اپوزیشن کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھاتے ہوئے ملکی سیاست میں ’تلخی کم کرنے‘ کی ضرورت کو تسلیم کرلیا۔

فواد چوہدری بے لاگ بولنے والے وفاقی وزرا میں سے ایک ہیں اور اکثر اپوزیشن جماعتوں کے اراکین پر تنقیدی حملے کرتے دکھائی دیتے ہیں، حکومت کی جانب سے متنازعہ ’منی بجٹ‘ پیش کرنے کے بعد ملک کا سیاسی ماحول مزید خراب ہوگیا ہے، اور توقع کی جارہی ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی مارچ کے بعد سیاسی حالات مزید بد تر ہوجائیں گے۔

مزید پڑھیں: فواد چوہدری کی حکومت پاکستان کے 'لوگو میں تبدیلی' کی تجویز

یاد رہے ہیں کہ مارچ میں مشترکہ اپوزیشن کی اتحادی جماعتوں نے اسلام آبادمیں ’انسداد مہنگائی مارچ‘ کا اعلان کیا ہے۔

اپنے سیاسی حریفوں کے ساتھ اچھے تعلقات کی راہ ہموار کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹوئٹ کیا کہ’ میرا خیال ہے کہ نئے سال 2022 کے آغاز میں تلخی ختم کرتے ہوئے حکومت اور اپوزیشن کو انتخابی، معاشی، سیاسی اور عدالتی اصلاحات پر بات کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ’پاکستان ایک عظیم ملک ہے، ہمیں اپنی ذمہ داریاں سمجھنے کی ضرورت ہے، پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی کرنا عام شہری کی نظروں میں سیاستدانوں کی ساکھ خراب کرتا ہے اور ان کا وقار کم کرتا ہے۔

حکومت اور اپوزیشن کے درمیان حال ہی میں ضمنی مالیاتی بل 2021 اور اسٹیٹ بینک ترمیمی بل 2021 پر مقابلہ ہوا۔

مزید پڑھیں: شہباز شریف لندن یا پھر جیل جائیں گے، فواد چوہدری

اپوزیشن کا ماننا ہے کہ اگر مذکورہ بل منظور ہوجاتے ہیں تو پہلے مہنگائی کی نئی لہر آئے گی اور بعدازاں مرکزی بینک کو مکمل خودمختاری دے دی جائے گی، اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے حکومت کے قرض لینے پرمکمل پابندی عائد کردی جائے گی۔

حزب اختلاف کے مطابق ’ حکومت نے ملک کی اقتصادی خودمختاری ختم کردی ہے‘۔

امریکا، افغان معیشت میں مزید لیکویڈیٹی لائے گا، انٹونی بلنکن

ماضی کی بولڈ اداکارہ ممتاز کا ’ہیرا منڈی‘ سیریز میں کام کرنے سے انکار

پاکستان اور بھارت کے درمیان جوہری تنصیبات، قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ