آج کے اجلاس کے بعد بکھری ہوئی اپوزیشن مزید بکھر جائے گی، فواد چوہدری
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے امید کا اظہار کیا ہے کہ آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں دونوں ایوانوں کی اکثریت موجود ہوگی اور اس کے ذریعے انتخابی اصلاحات سے متعلق بل باآسانی سے منظور ہو جائے گا۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے قبل میڈیا سے گفتگو میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ دونوں قوانین بہت اہم ہیں جس میں ایک بل الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) اور دوسرا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ دینے کے حق سے متعلق ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان دونوں قوانین کی منظوری کے لیے وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پُرعزم رہے ہیں اور آج بیرون ملک مقیم پاکستانی گواہ ہیں کہ ان کے حقوق کے دفاع کے لیے صرف ایک ہی جماعت کھڑی ہے اور وہ تحریک انصاف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمشنر نے اپنی رپورٹ میں ای وی ایم کی فائنڈنگ شامل نہیں کیں، فواد چوہدری
وفاقی وزیر نے کہا کہ آج پارلیمانی جماعت کے اجلاس میں وزیر اعظم عمران نے اتحادیوں کے ساتھ ساتھ اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹرز کا بھی شکریہ ادا کیا جو تمام تر مشکلات کے باوجود اجلاس میں شریک ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ تین سالوں سے مسلسل شکست کھانے والی اپوزیشن آج کے اجلاس کے بعد مزید بکھر جائے گی، بلکہ شکست کے بعد اپوزیشن میں بکھرنے کا عمل مزید تیز ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی نے وزیر اعظم پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
یاد رہے کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج ہو رہا ہے جس میں انتخابی اصلاحات کے بل سمیت دو درجن سے زائد اہم بلوں پر غور کیا جائے گا جو سینیٹ سے یا تو ختم ہو چکے ہیں یا مسترد ہوچکے ہیں۔
مزید پڑھیں: الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی خریداری کیلئے آرڈیننس جاری
حکومت نے اس سے قبل اپنے اتحادیوں، بالخصوص مسلم لیگ (ق) اور ایم کیو ایم کی جانب سے الیکٹرونک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے استعمال سے متعلق مجوزہ انتخابی اصلاحات کے بل پر تحفظات کا اظہار کرنے کے بعد مشترکہ اجلاس ملتوی کردیا تھا۔
پارلیمنٹ میں پارٹی پوزیشن ظاہر کرتی ہے کہ اگر دونوں ایوانوں کو ایک ساتھ ملایا جائے تو حکومت میں صرف دو ووٹوں کی اکثریت ہے۔
پارٹی پوزیشن کے مطابق 440 رکنی مشترکہ ایوان میں اپوزیشن ارکان کی تعداد 221 کے مقابلے میں 219 بنتی ہے۔اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ حکمران اتحاد کو قومی اسمبلی میں 17 ووٹوں کی اکثریت حاصل ہے جبکہ سینیٹ میں وہ اپوزیشن سے 15 ووٹوں سے پیچھے ہے۔
پیپلز پارٹی کے سید یوسف رضا گیلانی کی سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے طور پر نامزدگی کے وقت 6 آزاد امیدواروں کا ایک گروپ، جنہوں نے اپوزیشن بینچز پر بیٹھنے کا انتخاب کیا تھا، نے بھی حکومت کے لیے ووٹ دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔