دنیا

طالبان کا 24 گھنٹے میں دوسرا حملہ: شہریوں سمیت 12 افغان اہلکار ہلاک

صوبہ غزنی میں حساس ادارے کے دفتر کو نشانہ بنایا گیا، طالبان نے ذمہ داری قبول کرلی، عالمی میڈیا

افغانستان کے صوبے غزنی میں حساس ادارے کے دفتر کے قریب کار بم دھماکے میں شہریوں سمیت 12 افغان سیکیورٹی فورسز اہلکار ہلاک اور 60 زخمی ہوگئے۔

عالمی میڈیا کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 8 افغان سیکیورٹی فورسز کے اہلکار جبکہ 4 شہری بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: طالبان اور امریکا کے مابین مذاکرات کے نئے دور کا آغاز

الجزیزہ میں شائع رپورٹ کے مطابق صوبائی کونسل ممبر حسن رضا یوسفی نے بتایا کہ غزنی میں حساس ادارے کو نشانہ بنایا گیا۔

طالبان کے ترجمان ذبیع اللہ مجاہد نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی جس میں افغان اہلکاروں کی بڑی تعداد ہلاک ہوئی۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ دھماکا خیز مواد گاڑی میں چھپایا گیا تھا۔

افغان میڈیا کے مطابق دھماکے کے نیتجے میں اسکول کے بچے بھی زخمی ہوئے۔

مزیدپڑھیں: زلمے خلیل زاد کو رواں سال ہی افغان جنگ کے اختتام کی اُمید

دوسری جانب افغان حکام نے بتایا کہ غزنی شہر میں قائم احساس ادارے کے دفتر کے قریب واقعہ پیش آیا۔

خیال رہے کہ افغان امن عمل کے لیے امریکا کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ امریکا اور طالبان حکام فغانستان سے دہشت گردوں کو باہر نکالنے، تمام امریکی فوجیوں کے انخلا، جنگ بندی اور کابل-طالبان مذاکرات جیسے تمام اہم معاملات پر راضی ہوگئے ہیں۔

علاوہ ازیں گزشتہ روز ہی افغانستان کے شمالی صوبے فریاب کی مارکیٹ میں طالبان کی جانب سے مارٹر گولے فائر کیے گئے جس کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک اور بچوں سمیت 30 زخمی ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: زلمے خلیل زاد، افغان امن معاہدے پر بین الاقوامی حمایت کیلئے سرگرم

فریاب کے پولیس سربراہ کے ترجمان عبدالکریم یورش کا کہنا تھا کہ 'جمعے کے روز خواجہ سبز پوش ضلع میں سیکیورٹی پوسٹ کے نزدیک حملہ کیا گیا تھا۔'

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے تبادلے کے دوران مارٹر گولے حکومت کی جانب سے فائر کیے گئے تھے۔