پاکستان

وزیراعظم چین سے آزادانہ تجارت کا معاہدہ کرنے جارہے ہیں، فردوس عاشق

ایران کے ساتھ تعلقات میں کچھ لوگ غلط فہمیاں پیدا کرنا چاہتے تھے جس کا تدارک ضروری تھا، ایران سی پیک سے منسلک ہوگا۔

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ نئی کابینہ کو معیشت کو بہتر کرنے کا کام سونپ دیا گیا ہے اور وزرا کو عوام کی مشکلات میں کمی کے لیے کام کرنے کی ہدایت کی گئی جبکہ وزیراعظم چین سے آزادانہ تجارت کا معاہدہ کرنے جارہے ہیں۔

اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم کا دورہ ایران نہایت مثبت رہا، برادر ہمسایہ ملک ایران کے ساتھ مذہبی اور سماجی رشتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ تعلقات میں کچھ لوگ غلط فہمیاں ڈالنا چاہتے تھے جس کا تدارک ضروری تھا اور اس حوالے سے یہ دورہ بہت اہم تھا، ایران اور پاکستان مل جل کر خطے کے امن و استحکام کو مزید مضبوط کریں گے۔

معاون خصوصی اطلاعات نے کہا کہ پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) سے ایران بھی منسلک ہوگا اس کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان تجارت بڑھانے کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں:پاکستان اور ایران کا سرحد کے تحفظ کیلئے مشترکہ فورس بنانے پر اتفاق

وزیراعظم کے دورہ چین کے حوالےسے منصوبہ بندی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مشیر تجارت نے کابینہ کو وزیراعظم کے دورہ چین کے حوالے سے آگاہ کیا ہے جہاں ساڑھے چار سو کاروباری افراد کا وفد چینی فورم میں شرکت کرے گا۔

ان کا کہناتھا کہ گزشتہ حکومت کے دور میں مقامی انڈسٹری کو تحفظ فراہم نہیں کیا گیا اور چین کی طرف سے اس سے پہلے مقامی صنعت کو تحفظ فراہم کرنے کی بات پر بھی اختلاف رائے تھا۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ آسیان ممالک کی طرز پر پاکستان چین کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدے کرے گا۔

کابینہ اجلاس کی کارروائی سے آگاہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ادویات کی قیمتوں پر معاون خصوصی صحت نے کابینہ کو بریفنگ دی جس میں انہوں نے سینکڑوں ادویات کی قیمتوں کو واپس پرانی سطح پر لانے کے لیے تجاویز دی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جن کمپنیوں نے قیمتیں بڑھا کر فوائد حاصل کیے ہیں ان سے یہ رقم وصول کرکے بیت المال کے صحت فنڈ میں جمع کرادی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم عمران خان کا ایران میں دوسرا روز

مہنگائی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کابینہ کو مہنگائی پر بھی بریفنگ دی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ ذخیرہ آندوزوں کے خلاف کاروائیاں ہوں گی اور مصنوعی مہنگائی پیدا نہیں ہونے دیں گے۔

وفاقی حکومت کی نئی معاشی ٹیم کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ معاشی ٹیم کو اہداف دیے گئے ہیں کہ معیشت میں مثبت تبدیلیاں نظر آنی چاہیے اور متعلقہ وزرائے اعلیٰ کو بھی ہدایات دی گئی ہیں کہ مہنگائی کو قابو کرکے عوام کو سہولت فراہم کی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی بڑا چیلنج ہے، اس پر قابو پانے کے لیے مختلف اقدامات پر غور کیا گیا، اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر کڑی نظر رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور مہنگائی پر قابو پانے کے لیے مڈل مین کا کردار ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جانتی ہوں کہ بجلی اور گیس کے نرخ بڑھنے سے عوام پر بوجھ بڑھا ہے اور وزیراعظم کو بھی عوام کی تکلیف اور درد کا احساس ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومتوں کے تناسب سے پہلے آٹھ ماہ میں کم مہنگائی ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں:وزیر اعظم عمران خان دو روزہ سرکاری دورے پر تہران پہنچ گئے

عمر ایوب کو پیٹرولیم کا چارج دینے کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گیس کمپنیوں کا خسارہ ڈیڑھ سو ارب روپے تھا۔

انہوں نے کہا کہ درآمدات اور برآمدات کے درمیان فرق کو ختم کرنے کے لیے پانچ رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے اور اس کے علاوہ ایمنسٹی اسکیم کی نوک پلک سنواری جارہی ہے ۔

معاون خصوصی اطلاعات نے کہا کہ پیسہ پاکستان لانے کے لیے سے ایمنسٹی اسکیم میں تبدیلیاں لائی جارہی ہیں جبکہ ماضی میں ڈالر کو مصنوعی طریقے سے روکا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ بدعنوانی اور مک مکا کی سیاست سے جمہوریت کمزور ہوئی، جمہوریت کی آڑ میں گٹھ جوڑ بنائے گئے اور ایک دوسرے کو تحفظ دینے کے لیے فیصلے کیے جاتے رہےلیکن کابینہ اجلاس میں پارلیمنٹ میں وزرا کی حاضری یقینی بنانے اور پارلیمنٹ کو چلانے کے حوالے سے بات چیت ہوئی ۔