دنیا

ترکی: فوجی کرنل اور میجر سمیت 72 افراد کو عمر قید کی سزا

ان افراد کو سزا ناکام فوجی بغاوت کے دوران 34 افراد کے قتل کے الزام میں سنائی گئی، تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا۔

استنبول: ترکی کی ایک عدالت نے 2 سال قبل ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کے دوران 34 افراد کی ہلاکت کے الزام میں 72 افراد کو عمر قید کی سزا سنادی۔

ترکی کے سرکاری خبر رساں ادارے اناطولو نیوز کے مطابق سزا یافتہ 72 افراد میں ترک فوج کے ایک کرنل اور ایک میجر بھی شامل ہیں جن پر آئینی احکامات کی خلاف ورزی کا الزام ہے، جبکہ دیگر 27 افراد کو معاونت فراہم کرنے کے الزام میں 15 سال سے زائد کی قید کی سزا دی گئی۔

اس حوالے سے موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق سزا پانے والے ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا اور بریت کی درخواست کی، جبکہ ان کے علاوہ مقدمے میں نامزد 44 افراد کو بری کردیا گیا۔

مذکورہ مقدمے میں سزا یافتہ ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے جان بوجھ کر ان شہریوں کو قتل کیا جو فوجی بغاوت میں ملوث افراد کی جانب سے شاہراہ باسفورس بند کیے جانے کے بعد، ترک صدر ظیب اردگان کے پیغام پر باغیوں کا سامنا کرنے باہر آئے تھے۔

خیال رہے کہ 15 جولائی 2016 کو ترک فوج کی جانب سے صدر طیب اردگان کا تختہ الٹنے کی ناکام کوششوں کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال میں تقریباً 250 افراد ہلاک ہوئے تھے، جس میں زیادہ تر نہتے شہری تھے۔

واضح رہے کہ ناکام بغاوت میں فوجی اہلکاروں نے فوجی ٹینکوں، جنگی طیاروں، اور ہیلی کاپٹروں کا استعمال کیا تھا اور پارلیمنٹ پر بمباری بھی تھی۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ترک عدالت کا حالیہ فیصلہ اس وقت آیا ہے جب بغاوت کو دو سال مکمل ہونے والے ہیں، اور ترک صدر پہلے سے زائد طاقت و اختیار کے ساتھ اقتدار میں موجود ہیں۔


یہ خبر 13 جولائی2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔