اسلام آباد: یکساں نظام اذان و نماز رائج کرنے کے لیے مسودہ تیار
اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں یکساں اذان اور نماز کے نظام کو رائج کرنے کے لیے مسودہ تیار کرلیا گیا۔
ذرائع کے مطابق وزارت مذہبی امور نے باقاعدہ طور پر اس معاملے پر اذان اور نماز کے اوقات کار کے عنوان سے یکساں اذان و صلوٰۃ بل 2018ء کا مسودہ تیار کیا۔
مزید پڑھیں: ملک بھر میں ’نظامِ اذان‘ مقرر کرنے کا فیصلہ
ذرائع کا کہنا تھا کہ یہ بل بین المسالک ہم آہنگی کی غرض سے مرتب کیا جارہا ہے اور ابتدائی طور پر اس نظام کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نافذ کیا جائے گا جبکہ اس پر عمل نہ کرنے والوں کو سزائیں دینے کی بھی تجویز بل میں شامل کی گئی ہے۔
اس بارے ذرائع نے بتایا میں وزارت مذہبی امور نظام اذان اور نماز کی باقاعدہ نگرانی کے لیے کمیٹی قائم کرے گی جو وزیر مذہبی امور، سیکریٹری مذہبی امور کی کنوینئر شپ میں کام کرے گی، ساتھ ہی اس میں میئر اور چیف سیکریٹری اسلام آباد بھی شامل ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ کمیٹی 2 سال کی مدت کے لیے قائم کی جائے گی اور ہر 2 سال بعد نئی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: یکساں نظام صلوٰۃ ابتداء میں ہی ناکام؟
اس کے ساتھ ساتھ یکساں نظام اذان و نماز کے کیلنڈر ہر مسجد و امام بارگاہ میں لازماً آویزاں کیے جائیں گے اور جو خطیب یا پیش امام اور مؤذن حکومتی شیڈول کی خلاف ورزی کرے گا اسے 6 ماہ قید اور 5 ہزار جرمانہ کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق یکساں نظام اذان اور نماز کے بارے میں ڈرافٹ بل میں خطبہ جمعے کو بھی شامل کیے جانے کا امکان ہے اور وفاقی دارالحکومت کے بعد اس یکساں نظام کو ملک بھر میں لاگو کرنے کے احکامات بھی جاری کیے جائیں گے۔