کھیل

آسٹریلوی کرکٹر فلپ ہیوز کی موت حادثاتی قرار

نیو ساؤتھ ویلز کے اہلکار مائیکل بارنس کی جانب سے ہیوز کی موت پر کی جانے والی تحقیقات جاری کردی گئیں۔

آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کے بلے باز فلپ ہیوز کی موت کی تحقیقات کرنے والے نیوساؤتھ ویلز کے مائیکل بارنس نے اپنی رپورٹ میں ہیوز کی موت کو حادثاتی قرار دے دیا۔

فلپ ہیوز دوسال قبل آسٹریلیا کے ڈومیسٹک میچ میں 140 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آنے والی تیزگیند سر پرلگنے سے شدید زخمی ہوئے اور دودن بعد ہسپتال میں دم توڑ گئے تھے۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق مائیکل بارنس نے ڈومیسٹک میچ میں پیش آنے والے واقعے کی مکمل تحقیقات کے بعد رپورٹ میں کہا کہ 'اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ جان بوجھ کر خطرناک گیند پھینکی گئی تھی'۔

سڈنی سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 'نہ تو باؤلر نہ ہی کسی اور پر اس واقعے کا الزام دیا جاسکتا ہے'۔

رپوٹ کے مطابق 'اس دن بلے بازوں کو 23 باؤنسر گیندیں کی گئیں اور ان میں سے 20 کا سامنا ہیوز کو کرنا پڑا تھا'۔

تاہم ہیوز اپنی بے پناہ صلاحیتوں کے باعث ان گیندوں کا باآسانی سے سامنا کررہے تھے۔

مائیکل بارنس کی تحقیقات کے مطابق 'باؤنسر سے نمٹنے میں ایک چھوٹی غلطی کے باعث گیند سیدھے جا کر گردن پر لگی جس کا افسوس ناک نتیجہ سامنے آیا'۔

واضح رہے کہ اکتوبر میں ہیوز کے خاندان کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے دعویٰ کیا تھا کہ ہیوز کو مسلسل نو گیندیں ایسی کی گئی تھیں جو ان سے بہت دور جارہی تھیں'۔

ہیوز کے اہل خانہ اس وقت سماعت کو ادھورا چھوڑ کر باہر آئے جب کئی کھلاڑیوں نے اس دن ہونے والے واقعات سے لاعلمی کا دعویٰ کیا تھا۔

مائیکل بارنس کی جانب سے ہیوز کی حادثاتی موت کی تصدیق کے باوجود میدان میں جملے کسنے کی روایت کو دیکھتے ہوئے اس رپورٹ پر کئی سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔

تفیتش کے دوران یہ انکشاف ہوا تھا کہ باؤلر نے گیند کرنے سے قبل ہیوز سے کہا تھا کہ 'میں آپ کو مارنے جارہا ہوں'۔

تاہم فاسٹ باؤلر اس واقعے کے بعد شدید غمزدہ نظر آئے تھے اور اس حادثے کو اتفاقی قرار دیا تھا۔

فلپ ہیوز نے 26 ٹیسٹ، 25 ایک روزہ اور ایک ٹی ٹوئنٹی میچ میں آسٹریلیا کی نمائندگی کی اور ٹیسٹ میں تین سنچریوں کی مدد سے 1535 اور ایک روزہ کرکٹ میں 2 سنچریوں کی مدد سے 1100 رنز بنائے تھے۔