کھیل

پاکستان کی ویسٹ انڈیز کودوسری وائٹ واش شکست

پاکستان نے سیریزکے آخری میچ میں ویسٹ انڈیزکو جیت کے لیے 309 رنز کا ہدف دیا تھا لیکن ویسٹ انڈیز ٹیم 172 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔

ابوظہبی: پاکستان کرکٹ ٹیم نے کپتان اظہرعلی اور نوجوان بلے باز بابراعظم کی شاندار بلے بازی کی بدولت ویسٹ انڈیز کو آخری میچ میں 136 رنز سے شکست دے کر ٹی ٹوئنٹی کے بعد ایک روزہ سیریز میں بھی وائٹ واش کردیا۔

ویسٹ انڈیز نے پاکستان کے خلاف ایک روزہ سیریز کے آخری میچ میں 309 رنز کے ہدف کے تعاقب میں بیٹنگ شروع کی تو اپنا پہلا میچ کھیلنے والے ایون لیوس 45 رنز کا اچھا آغاز فراہم کرنے کے بعد 22 رنز بنا کر پاکستان ٹیم میں واپسی کرنے والے فاسٹ باؤلر سہیل خان کا شکار بنے۔

دوسری وکٹ کی شراکت میں کریگ بریتھویٹ اور ڈیرن براوو نے 30 رنز کا اضافہ کیا مگر بریتھویٹ 32 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ براوو 12 رنز کے اضافے کے بعد وہاب ریاض کی گیند پر سرفراز کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے۔

مارلن سیمیولز بھی کارکردگی دکھانے میں ناکام ہوئے اور 13 رنز بنانے کے بعد وکٹ کے درمیان تیز رن لینے کی پاداش میں رضوان کی بہترین فیلڈنگ کے سبب آؤٹ ہوئے۔

ویسٹ انڈیز کااسکور جب 117 رنز پر پہنچا تھا کہ پولارڈ بھی آؤٹ ہوئے، انھوں نے رامدین کے ساتھ 24 رنز کا اضافہ کیا اور 11 رنز بنا کر محمد نواز کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔

کپتان جیسن ہولڈر بینٹگ کے لیے آئے جارحانہ انداز اپناتے ہوئے 26 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، یہ ویسٹ انڈیز کی چھٹی وکٹ جو عماد وسیم کے حصے میں جبکہ محمد نواز نئے آنے والے بلے باز سنیل نرائن اور سلیمان بین کو صفر پر آؤٹ کرکے پاکستان کو جیت کے مزید قریب کردیا۔

الزاری جوزف آؤٹ ہونے والے 9 ویں بلے باز تھے جو صرف 2 رنز بنا کر وہاب ریاض کی گیند پر آؤٹ ہوئے اس کے ساتھ ہی وہاب ریاض نے ایک روزہ کرکٹ میں اپنی 100 ویں وکٹیں بھی مکمل کیں۔

دنیش رامدین آؤٹ ہونے والے ویسٹ انڈیز کے آخری بلے باز تھے جو 37 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے۔

ویسٹ انڈین ٹیم 44 اوورز کے اختتام پر 172 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی اور یوں پاکستان نے ایک روزہ سیریز میں وائٹ واش کرکے ورلڈ کپ 2019 کے لیے کوالیفائی کرنے کے امکانات روشن کر دیے۔

پاکستان کی جانب سے محمد نواز نے سب سے زیادہ 3 اور وہاب ریاض نے 2 وکٹیں حاصل کیں جبکہ عماد وسیم، شعیب ملک اور سہیل خان نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کردیا۔

بابر اعظم کو شاندار بلے بازی پر میچ اور سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

قبل ازیں پاکستان نے کپتان اظہرعلی اور نوجوان بلے باز بابراعظم کی سنچریوں کی بدولت ویسٹ انڈیز کو تیسرے ایک روزہ میچ میں 309 رنز کا ہدف دیا تھا۔

ابو ظہبی میں کھیلے جا رہے سیریز کے تیسرے اور آخری ایک روزہ میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے اپنے بلے بازوں کو آزمانے کا فیصلہ کیا۔

گزشتہ میچوں کے برعکس اس میچ میں پاکستانی اوپنرز نے ٹیم کو 14 اوورز میں 85 رنز کا اچھا آغاز فراہم کیا، شرجیل خان اچھے آغاز کے باوجود بڑی اننگ کھیلنے میں ناکام رہے اور 38 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

گزشتہ دو میچوں میں سنچریاں بنانے والے بابر اعظم نے اس میچ میں بھی اپنی بہترین فارم کا سلسلہ جاری رکھا اور کپتان کے ساتھ مل کر 147 رنز کی عمدہ شراکت قائم کر کے اسکور کو 232 رنز تک پہنچا دیا۔

اظہر 101 رنز کی شاندار اننگ کھیلنے کے بعد اپنے ہم منصب کی وکٹ بنے، وہ بحیثیت کپتان تین سنچریاں بنانے والے پہلے کپتان بن گئے۔

نئے بلے باز شعیب ملک اس مرتبہ کوئی خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکے اور پانچ رنز بنانے کے بعد سنیل نارائن کو وکٹ دے بیٹھے۔

بابر اعظم نے عمدہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے سیریز میں مسلسل تیسری سنچری مکمل کرکے سابق عظیم بلے باز ظہیرعباس اور سعید انور کا ریکارڈ برابر کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: بابر اعظم، ظہیرعباس کے نقش قدم پر

وہ 117 رنز کی اننگ کھیلنے کے بعد کیرون پولارڈ کی وکٹ بنے لیکن اس سے قبل انہوں نے تین ایک روزہ میچوں کی سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا عالمی ریکارڈ بھی بنا دیا۔

اظہر اور بابر کے آؤٹ ہونے کے بعد پاکستانی ٹیم اختتامی اوورز میں رنز بنانے کی رفتار برقرار نہ رکھ سکی اور مقررہ 50 اوورز میں چھ وکٹ کے نقصان پر 308 رنز بنا سکی، سرفراز احمد 24رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔

اس سے قبل ٹاس جیتنے کے بعد پاکستان نے میچ کیلئے اپنی ٹیم میں ایک تبدیلی کرتے ہوئے محمد عامر کی جگہ سہیل خان کو صلاحیتوں کے اظہار کا موقع فراہم کیا ہے۔ عامر والدہ کی طبیعت ناساز ہونے کے سبب وطن واپس لوٹ گئے ہیں۔

ویسٹ انڈیز نے بھی اپنی ٹیم میں دو تبدیلیاں کرتے ہوئے شینن گیبریئل اور ایون لوئس کو فائنل الیون کا حصہ بنایا تھا۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

پاکستان: اظہر علی(کپتان)، شرجیل خان، بابر اعظم، شعیب ملک، سرفراز احمد، محمد رضوان، عماد وسیم، محمد نواز، وہاب ریاض، حسن علی اور سہیل خان۔

ویسٹ انڈیز: جیسن ہولڈر(کپتان)، کریگ بریتھ ویٹ، ایون لوئس، ڈیرن براوو، مارلن سیمیولز، دنیش رامدین، کیرون پولارڈ، جوزف، سنیل نارائن، سلیمان بین اور شینن گیبریئل۔