'مدرسہ حقانیہ کےخلاف بیان دیا تو زرداری کےراز افشاء کردوں گا'
نوشہرہ: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کو خبردار کیا ہے کہ وہ دارالعلوم حقانیہ کے خلاف نامناسب زبان کا استعمال بند کردیں۔
ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق اکوڑہ خٹک میں اپنی رہائش گاہ پر مختلف وفود سے بات کرتے ہوئے مولانا سمیع الحق نے کہا، 'اگر انھوں (زرداری) نے مدرسہ حقانیہ کے خلاف آئندہ کوئی بیان دیا تو وہ ان کے راز افشاء کردیں گے جس سے ان کی پارٹی یورپی ممالک کے سربراہوں اور حکومت کی حمایت کھودے گی'۔
یاد رہے کہ چند روز قبل پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے نجی مدرسے دارالعلوم حقانیہ کے لیے عوامی فنڈز سے 30 کروڑ روپے مختص کیے جانے کے معاملے پر تشویش اور مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ مدرسہ حقانیہ شدت پسند طالبان سے تعلق کی بنا پر پہچانا جاتا ہے، اس لیے یہ امداد دہشت گردوں کی حمایت اور اس کے خلاف جنگ کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔
مزید پڑھیں:مدرسہ حقانیہ:’امداد دہشتگردی کیخلاف جنگ کمزور کرنے کے مترادف‘
انہوں نے مزید کہا تھا کہ مدرسہ حقانیہ نجی جہاد کو فروغ دینے کے لیے مشہور ہے، اس لیے یہ امداد عسکریت پسندی اور طالبان کو جواز فراہم کرنے کے سوا کچھ نہیں۔
دوسری جانب خیبر پختونخوا کی حکومت نے مدرسہ حقانیہ کے لیے 30 کروڑ روپے مختص کرنے کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا مقصد مدرسے کو مرکزی دھارے میں لانا ہے اور یہ فنڈز مدرسے کی تعمیر اور بحالی کے لیے مختص کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: مدرسہ حقانیہ فنڈز:’مقصد مرکزی دھارے میں لانا‘
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے بھی مدرسہ حقانیہ کو جاری کیے جانے والے 30 کروڑ روپے کے فنڈز کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے مدرسے کے طلبہ کو معاشرے کا حصہ بنانے، مرکزی دھارے میں لانے اور انھیں بنیاد پرستی سے دور رکھنے میں مدد ملے گی۔
عمران خان نے واضح کیا تھا کہ جب طالبان نے صوبے میں انسداد پولیو مہم کی مخالفت کی اور پولیو ورکرز کو قتل کیا تو اس وقت مولانا سمیع الحق (دارالعلوم حقانیہ کے سربراہ) نے انسداد پولیو مہم کی حمایت کی تھی۔
مزید پڑھیں: دارالعلوم حقانیہ کو فنڈز جاری کرنے پر عمران خان کا دفاع
مولانا سمیع الحق نے وفاقی وزیراطلاعات و نشریات پرویز رشید کو بھی مذہبی مدارس کو 'جہالت کی فیکٹریاں' کہنے پر تنقید کا نشانہ بنایا اور وارننگ دی کہ وہ 1977 کے انتخابات میں ان کے والد مرحوم مولانا عبدالحق کے خلاف حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے کردار کے حوالے سے حقائق سامنے لے آئیں گے۔
دارالعلوم حقانیہ کے منتظم مولانا سمیع الحق نے اُن عناصر کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جنھوں نے خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے ان کے مدرسے کو 30 کروڑ روپے مختص کرنے کی مخالفت کی۔
ان کا کہنا تھا، 'میرے والد 1970 سے 1988 کے دوران 3 مرتبہ رکن قومی اسمبلی رہے، جبکہ میں خود بھی 1985 سے 2008 تک سینیٹ کا رکن رہا اور اپنے علاقے میں ترقیاتی کام کروائے۔'
یہ بھی پڑھیں: ’دارالعلوم حقانیہ اپنے نظام میں اصلاحات کیلئے تیار‘
مولانا سمیع نے مزید کہا، 'میرے بیٹے مولانا حمیدالحق نے پیپلز پارٹی کے (ر) جنرل نصیر اللہ بابر کو 2003 کے عام انتخابات میں شکست دی اور رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے'۔
انھوں نے کہا کہ ان کے مدرسے کے ترقیاتی فنڈز کروڑوں روپے کے ہیں۔
مولانا سمیع الحق کا یہ بھی کہنا تھا کہ دارلعلوم حقانیہ کئی سڑکیں تعمیر کرواچکا ہے جبکہ اس نے نظام پور، اکبر پورہ، امن گڑھ ، چراٹ اور دیگر علاقوں میں ٹرانسفارمرز بھی تقسیم کیے ہیں۔
خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ میں واقع جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کے زیر انتظام چلنے والا دارالعلوم حقانیہ ماضی میں اُس وقت تنازع کا شکار رہا، جب اس کے طالبعلموں پر سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا۔
تاہم مدرسے کی انتظامیہ نے مشتبہ ملزمان سے کسی بھی طرح کے تعلق کو مسترد کردیا تھا۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔