دنیا

مودی کی آمد سے قبل کشمیر میں سیکیورٹی سخت

انڈین فورسز نے آہنی رکاوٹیں اور خاردار تاروں سے شاہراﺅں کو بند کردیا جبکہ رہائشیوں کو گھروں کے اندر رہنے کی ہدایت کی۔

سرینگر : ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر میں وزیراعظم نریندرا مودی کی آمد سے قبل عوامی احتجاج کی روک تھام کے لیے سیکیورٹی کو انتہائی سخت کردیا گیا۔

نریندرا مودی ہفتہ کو کشمیر آرہے ہیں اور اس سے قبل جمعے کو انڈین فورسز نے آہنی رکاوٹیں اور خاردار تاریں سے شاہراﺅں کو بند کردیا جبکہ سرینگر کے مختلف علاقوں کے رہائشیوں کو گھروں کے اندر رہنے کی ہدایت کی۔

سرینگر کی مرکزی جامع مسجد کو بھی گھیرے میں لے لیا گیا اور نماز جمعہ ادا نہیں کرنے دی گئی۔

حریت رہنماﺅں نے 1947 میں ہندوﺅں کے ساتھ فسادات میں ہزاروں مسلمانوں کی ہلاکت پر جمعے کو جامع مسجد میں احتجاج کی کال دی تھی۔

حریت رہنماﺅں نے نریندرا مودی کی آمد پر سرینگر میں ہفتہ کو ایک بڑی ریلی کی منصوبہ بندی بھی کی ہے۔

تاہم پولیس نے احتجاج کو ناکام بنانے کے لیے حریت رہنماﺅں اور ان کے سینکڑوں حامیوں کو نظربند کردیا ہے۔

جمعے کو بھی سرینگر میں کاروبار زندگی کافی حد تک معطل رہا جبکہ پولیس کی جانب سے شہر میں داخل ہونے والی گاڑیوں کی چیکنگ سے ٹریفک بھی متاثر ہوا۔

انتظامیہ نے جمعہ اور ہفتہ کو ہونے والے یونیورسٹی اور کالج امتحانات بھی مسوخ کردیئے۔

ہندوستانی وزیراعظم اپنے دورہ کشمیر کے دوران ایک پاور پراجیکٹ کا افتتاح اور گزشتہ سال تباہ کن سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے لیے مالی امدادی پیکج کی پیشکش کریں گے۔