پیٹرول بحران: 'ذمہ داران کو معاف نہیں کیا جائے گا'
اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف نے صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں جاری پیٹرولیم بحران پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بحران کے ذمے دار افراد کو معاف نہیں کیا جائے گا۔
وفاقی دارالحکومت کے وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی سمیت متعدد اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران شاہد خاقان عباسی نے شرکا کو جاری بحران کی وجوہات اور اس سے نمٹنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی۔
اس سے قبل وزیر پیٹرولیم نے تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ خیبر پختونخوا اور پنجاب میں پیٹرولیم بحران کی وجہ آفیشلز کی غفلت نہیں اور نہ ہی وزارت پیٹرولیم اس قلت کی ذمے دار ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک میں مجرم قرار نہ پاؤں اس وقت تک وزارت کیوں چھوڑوں، میں خود کو موجودہ صورتحال کا ذمے دار نہیں سمجھتا، اگر حکومت مجھے اس کا ذمے دار سمجھے گی تو میں بذات خود مستعفی ہو جاؤں گا۔
گزشتہ ہفتے پنجاب میں پیٹرول کا بحران سنگین شکل اختیار کر گیا تھا اور زیادہ تر پیٹرول پمپس پر پیٹرول کی قلت کے باعث وہاں عوام قطاروں میں لگے کھڑے نظر آئے۔
وزارتِ خزانہ پیٹرول بحران کی ذمہ دار نہیں: اسحاق ڈار
دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے دوٹوک الفاظ میں ان الزامات کو مسترد کردیا کہ پیٹرول کا بحران پیدا کرنے کی ذمہ دار وزارت خزانہ ہے۔
ریڈیو پاکستان کی ایک رپورٹ کے مطابق پیر کو اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران اسحاق ڈار نے یقین دلایا ہے کہ پیٹرول بحران پر آئندہ چند دنوں میں قابو پا لیا جائے گا اور اس بحران کی جامع تحقیقات کے بعد پٹرول کی قلت پیدا کرنے والوں کا تعین کر لیا جائے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ وزارت خزانہ کا تیل کی خریداری سے کوئی براہ راست تعلق نہیں ہے اور اس کی طرف پی ایس اوکی کوئی ادائیگی نہیں ہے، تاہم پی ایس او نے ہم سے مدد مانگی اور ہم نے ادارے کی مدد کی۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) سمیت تیل کی کمپنیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ کم سے کم ذخیرہ محفوظ رکھیں۔ ان کی غلطی کے سبب عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔