پاکستان

سیکریٹری جنرل یواین کا پھانسی کی سزا روکنے کا مطالبہ

بان کی مون نےنوازشریف سےرابطہ کرکےکہاکہ پاکستان کومشکل ترین صورتحال کاسامنا ہے اس کےباوجودسزا پردوبارہ پابندی لگنی چاہیے

نیو یارک: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے پاکستان میں پھانسی کی سزاؤں پر عمل درآمد کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

سیکریٹری جنرل بان کی مون نے وزیراعظم نواز شریف سے پاکستان میں پھانسی کی سزاؤں پر عمل درآمد فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے

انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف سے رابطہ کرکے سانحہ پشاور پر افسوس کا اظہار کیا۔

بان کی مون نے یہ اعتراف بھی کیا کہ دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کو مشکل ترین صورتحال کا سامنا ہے لیکن اس کے باوجود پھانسی کی سزا پر دوبارہ پابندی لگنی چاہئے۔

بان کی مون کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق سزاء کے حوالے سے وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ تمام قانونی تقاضے پورے کیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں 6 سال سے غیر اعلانیہ طور پر پابندی عائد تھی، پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر دہشت گروں کے حملے اور 132 بچوں سمیت 144 افراد کی ہلاکت کے بعد پھانسی کی سزاء سے پابندی اٹھا لی گئی۔

گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 6 افراد کو پھانسی دی گئی جن میں جنرل رئٹائرڈ پرویز مشرف پر حملے اور جی ایچ کیو (جنرل ہیڈ کوارٹرز) کے مجرم شامل تھے۔

قبل ازیں یورپی یونین کے مشن نے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ اس غم کے موقعے پر پاکستان کے ساتھ ہے مگر وہ کسی بھی صورتِ حال میں موت کی سزا کے مخالف ہے۔

مشن کے مطابق موت کی سزا دہشت گردی سے لڑنے کا مناسب ہتھیار نہیں ہے۔


پھانسی سے عالمی قوانین کی خلاف ورزی نہیں ہوتی، دفتر خارجہ


اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے بیان پر ترجمان دفتر خارجہ نے بھی بیان جاری کیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ انسانی حقوق کےکنونشنز، قوانین کے بارے میں ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ ہیں۔

ترجمان کے مطابق دہشت گردوں کو پھانسی کی سزا دینے سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی نہیں ہوتی۔