• KHI: Maghrib 5:44pm Isha 7:05pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:27pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:29pm
  • KHI: Maghrib 5:44pm Isha 7:05pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:27pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:29pm

سابق انگلش کپتان کا ٹیسٹ میچ کو 4 دن تک محدود کرنے کا مطالبہ

شائع December 10, 2024
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان نے ٹیسٹ کرکٹ کو 5 روز کے بجائے 4 روز تک محدود کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اس معاملے پر سنجیدگی سے غور کیا جائے ۔

مائیکل وان نے ایک غیر ملکی میڈیا کو انٹریو کے دوران کہا کہ ’میں سمجھتا ہوں کہ اب وقت آگیا ہے کہ دنیا بھر کی کرکٹ انتظامیہ کو اس معاملے پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے کہ ٹیسٹ میچز کو اب 5 کے بجائے 4 دن تک محدود کردیا جائے۔‘

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 2 سالوں کے دوران جس طرح ٹیسٹ کرکٹ کھیلی گئی ہے وہ بہت دلچسپ رہی ہے، میں نے اپنی پوری زندگی اتنا انجوائے نہیں کیا جتنا ٹیسٹ کرکٹ کو گزشتہ دو سالوں کے دوران کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ اب ماضی کی طرح سست روی سے نہیں کھیلی جاتی، جیسے میں اور میرے دیگر ساتھی 90 کی دہائی میں کھیلتے تھے بلکہ اب ٹیسٹ کرکٹ بھی جدید ہوگئی ہے اور تقریباً ہر ٹیم میں ایسے کھلاڑی موجود ہیں جو شائقین کو اپنی جارحانہ بلے بازی سے محظوظ کرتے ہیں۔

مائیکل وان نے کہا کہ ہیری بروکس، ٹریوس ہیڈ، یشسوی جیسوال، رشبھ پانٹ جیسے کھلاڑیوں نے کرکٹ کو برانڈ بنا دیا ہے، وہ جلد سے جلد جیتنے کی کوشش کرتے ہیں اور تیز رفتاری سے رنز بناتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ کھلاڑی خاص طور پر ٹیسٹ کرکٹ میں جس طرح سے بلے بازی کرتے ہیں اور جس انداز سے باؤلرز پر اٹیک کرتے ہیں وہ انتہائی دلچسپ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 2 سالوں کے دوران ٹیسٹ کرکٹ میں رن ریٹ بھی بہت بہتر ہوا ہے اور اگر ہم اس کو 4 دن کا کرتے ہیں تو جمعرات کو میچ شروع ہوکر اتوار کو ختم ہوجائے گا جس سے دیگر سیریز شیڈول کرنے میں بھی آسانی ہوگی۔

واضح رہے کہ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلی گئی حالیہ ٹیسٹ سیریز کا ایک میچ تیسرے اور دوسرا چوتھے دن ختم ہوا جب کہ بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان سیریز کا پہلا میچ چوتھے اور دوسرا میچ تیسرے دن پہلے ہی سیشن میں اختتام پذیر ہوگیا تھا۔

اس کے علاوہ گزشتہ 50 ٹیسٹ میچز میں سے صرف 3 میچز بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوئے جب کہ زیادہ تر میچز کا اختتام تیسرے یا پھر چوتھے روز ہی ہوگیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 11 دسمبر 2024
کارٹون : 10 دسمبر 2024