• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

سینئر فوجی افسر نے عادل راجا کے خلاف برطانیہ میں ہتک عزت کا مقدمہ کردیا

شائع January 4, 2023
فوج کے ساتھ اختلافات پیدا ہونے کے بعد عادل راجا گزشتہ سال اپریل میں اسلام آباد سے لندن چلے گئے تھے— فائل فوٹو: ٹوئٹر
فوج کے ساتھ اختلافات پیدا ہونے کے بعد عادل راجا گزشتہ سال اپریل میں اسلام آباد سے لندن چلے گئے تھے— فائل فوٹو: ٹوئٹر

ریٹائرڈ میجر عادل راجا کی جانب سے معروف پاکستانی اداکاراؤں پر الزام تراشی کے فوراً بعد سامنے آنے والی ایک اہم پیش رفت میں ایک حاضر سروس فوجی افسر نے متنازع یوٹیوبر عادل راجا کے خلاف مختلف الزامات کے تحت برطانیہ کی عدالت میں مقدمہ دائر کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نجی نیوز چینل ’جیو‘ کے مطابق انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کی انٹیلی جنس کمانڈ پنجاب کے حاضر سروس سربراہ نے لندن میں مقیم عادل فاروق راجا کے خلاف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مبینہ طور پر ہتک عزت کی مہم چلانے پر مقدمہ دائر کیا، درخواست گزار افسر نے معافی، ہرجانے اور ہتک آمیز بیانات واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ مقدمہ اگست 2022 میں عادل راجا کے خلاف برطانیہ کی ہائی کورٹ میں دائر کیا گیا تھا جو منگل کو ایسے وقت میں منظر عام پر لایا گیا جب عادل راجا کی جانب سے فلم اور ٹی وی کی معروف اداکاراؤں کو الزامات کا نشانہ بنایا گیا اور پاکستان میں ایک تنازع کھڑا ہوگیا۔

عدالتی کاغذات کے جائزے سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ انٹیلی جنس سربراہ کے خلاف ریٹائرڈ میجر عادل راجا کی مہم 14 جون 2022 کو شروع ہوئی جب انہوں نے الزام لگایا کہ انٹیلی جنس افسر نے آنے والے انتخابات میں دھاندلی کے لیے لاہور ہائی کورٹ پر مکمل قبضہ کر لیا ہے۔

19 جون 2022 کو عادل راجا نے الزام لگایا کہ انتخاب میں ہیرا پھیری کی گئی اور مبینہ طور پر آئی ایس آئی سیکٹر کمانڈر پنجاب نے لاہور میں اپنے حالیہ قیام کے دوران آصف علی زرداری کے ساتھ کئی ملاقاتیں کیں۔

آئی ایس آئی افسر کے نمائندوں نے برطانوی ہائی کورٹ کو بتایا کہ عادل راجا نے اپیل کنندہ کے خلاف بھرپور سوشل میڈیا مہم چلائی، مہم کے دوران کئی ٹوئٹس کی گئیں اور کئی ویڈیوز نشر کی گئیں، جن میں کئی ٹوئٹس اور ویڈیوز انتہائی ہتک آمیز ہیں، ان ٹوئٹس اور ویڈیوز کے مواد نے دعویدار کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

عادل راجا اور فوج کے درمیان اختلافات پیدا ہونے کے بعد وہ گزشتہ سال اپریل میں اسلام آباد سے لندن چلے گئے تھے، اس کے بعد سے انہوں نے کئی حاضر سروس فوجی افسران کا نام لیتے ہوئے ان پر ’حکومت کی تبدیلی‘ کی سازش کے الزامات لگائے ہیں۔

عادل راجا نے ’جیو نیوز‘ کو بتایا کہ ان کی ٹوئٹس اور ان کے وی لاگز ان معلومات پر مبنی ہیں جو پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کے اعلیٰ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024