ایف بی آر کا انڈر انوائسنگ،غلط اعدادو شمار دینے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
وفاقی ریونیو بورڈ (ایف بی آر) نے انڈر انوائسنگ اور درآمدی اشیا کے غلط اعداد و شمار دینے والے تاجروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا۔
ایف بی آر کی جانب سے جاری بیان میں تاجر برادری کو انڈر انوائسنگ اور درآمدی اشیا کے غلط اعداد و شمار دینے کے حوالے سے تنبیہ کی گئی ہے۔
بورڈ کے بیان میں کہا گیا کہ چیئرمین شبر زیدی نے تاجروں کو پیغام دیا ہے کہ وہ اسمگلنگ اشیا کی تجارت سے باز رہیں اور درآمدی اشیا کی انڈر انوائسنگ اور غلط اعداد و شمار دینے سے بھی گریز کیا جائے۔
بیان میں کہا گیا کہ جو بھی درآمد کنندہ، ان کے کلیئرنگ ایجنٹ اور کوتاہی برتنے والا عملہ اس عمل میں ملوث پایا گیا ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
ایف بی آر نے کہا کہ پاکستان کو اسمگلنگ اشیا کی نقل و تجارت کی بدولت شدید معاشی خسارے کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ اس سے مقامی صنعت اور سرمایہ کاری کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تاجر برادری آخر ’شناختی کارڈ‘ کے نام سے اتنا کیوں گھبرا گئی ہے؟
بیان میں مزید کہا گیا کہ وزیر اعظم عمران خان نے اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے سخت کارروائی کرنے کی ہدایات کیں ہیں، جس کے بعد پاکستان کسٹمز نے انفورسمنٹ ایکشنز کو مزید تیز کر دیا ہے۔
شبر زیدی کا ایف بی آر افسران کو خط
دوسری جانب چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے بورڈ نے تمام اراکین اور ڈی جیز کو ادارے میں غیر یقینی کے خاتمے کے لیے خط لکھ دیا۔
شبر زیدی نے خط میں کہا کہ 'ہر مالی سال کے آغاز پر ایف بی آر میں اعلیٰ سطح پر تقرر و تبادلے کیے جاتے ہیں لیکن ادارے میں روایت کو معمول نہیں بنایا جاسکتا۔
انہوں نے تمام افسران پر زور دیا کہ وہ محاصل کی وصولی پر توجہ دیں، ٹیکس نیٹ میں اضافے کی کوشش کریں اور اپنی حدود میں کاروباری سرگرمیوں پر نظر رکھیں۔