25 گرام منشیات رکھنے پر بھارتی ارب پتی کو 2 سال قید کی سزا
بھارت کے ارب پتی اور معروف کاروباری شخص 47 سالہ نیس واڈیا کو جاپان کی مقامی عدالت نے 25 گرام منشیات رکھنے کے جرم میں 2 سال قید کی سزا سنادی۔
نیس واڈیا کا شمار بھارت کے امیر افراد میں ہوتا ہے ان کے والد کے اثاثوں کی ملکیت 12 کھرب روپے سے زائد ہے۔
ان کا خاندان 283 سال پرانے کاروباری ’واڈیا گروپ‘ کا وارث ہے، جس نے ماضی میں برٹش انڈیا کمپنی کے ساتھ مل کر بھی کام کیا۔
نیس واڈیا اپنے آباؤ و اجداد کے کاروباری گروپ کے متعدد اداروں کے اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں اور وہ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی کرکٹ ٹیم کنگز الیون پنجاب کے شریک مالک بھی ہیں۔
اس کرکٹ ٹیم کی دوسری شریک مالک اداکارہ پریٹی زنٹا ہیں، جنہوں نے نیس واڈیا پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام بھی لگایا تھا۔
نیس واڈیا اور پریٹی زنٹا بہترین دوست بھی تھے اور دونوں کے کئی سال سے اچھے تعلقات تھے، تاہم بعد ازاں پریٹی زنٹا نے ان پر جنسی ہراساں کرنے کا مقدمہ دائر کیا تھا۔
نیس واڈیا الزامات کو مسترد کرتے رہے تھے اور دونوں کا کیس طویل عرصے تک عدالت میں چلتا رہا، جس کے بعد دونوں کے درمیان ایک سمجھوتے کے تحت معاملات طے پاگئے اور پریٹی زنٹا نے اپنا کیس واپس لے لیا تھا۔
فنانشل ٹائمز کے مطابق نیس واڈیا ہانگ کانگ کے راستے جاپان گئے تھے اور ان کے پاس 25 گرام منشیات بھی تھی۔
رپورٹ کے مطابق نیس واڈیا کو جاپانی آئی لینڈ ہوکیڈو کے ایئرپورٹ پر گزشتہ ماہ مارچ میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب ایئرپورٹ پر سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ موجود کتوں نے منشیات کی نشاندہی کی تھی۔
کتوں کی نشاندہی کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں نے تلاشی کے دوران نیس واڈیا سے منشیات برآمد کی تھی اور بعد ازاں حراست کے دوران انہوں نے اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے اپنے استعمال کے لیے منشیات ساتھ رکھی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: پریتی کے معاف کرنے کے بعد نیس واڈیا کے خلاف مقدمہ خارج
رپورٹ کے مطابق نیس واڈیا کو 20 مارچ کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا اور عدالت نے انہیں 25 گرام منشیات رکھنے کے جرم میں 2 سال قید کی سزا سنادی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگرچہ جاپانی عدالت نے انہیں قید کی سزا سنائی، تاہم بعد ازاں عدالت نے سزا کو 5 سال کے لیے معطل کردیا۔
رپورٹ کے مطابق عدالتی فیصلے کے بعد نیس واڈیا جاپان سے بھارت چلے آئے اور انہوں نے منشیات کیس میں خود کو سزا ملنے پر کوئی بات نہیں کی، تاہم واڈیا گروپ نے ایک بیان میں انہیں سزا دیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے ان کی سزا معطل کردی ہے اس لیے وہ اپنی ذمہ داریاں نبھاتے رہیں گے۔