• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

لیگی قیادت کی سعودیہ روانگی:’ہرگز این آر او نہیں کرنے جارہے‘

شائع December 29, 2017 اپ ڈیٹ December 30, 2017

اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی مصدق ملک کا کہنا ہے کہ یہ محض ایک اتفاق ہے کہ لیگی قیادت ایک ساتھ سعودی عرب میں جمع ہوئی ہے، اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ ہم کوئی این آر او کرنے جارہے ہیں۔

ڈان نیوز کے پروگرام ’نیوز وائز‘ میں طاہرالقادری اور آصف علی زرداری کی مشترکہ پریس کانفرنس سے متعلق مصدق ملک نے کہا کہ ’مسلم لیگ (ن) پچھلے چار سالوں سے مشکلات کا شکار ہے جس کی شروعات میں پہلا اور دوسرا دھرنا، پھر پاناما کیس، جے آئی ٹی کی تفتیش کا دور اور بعد میں اقامہ کیس میں نواز شریف کی نااہلی، ان سب کے بعد اگر اپوزیشن جماعتیں ایک آدھ اور دھرنا کرنا چاہتی ہیں تو کرلیں کیونکہ اب (ن) لیگ ان سب کی عادی ہوچکے ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’تاریخ میں پہلی بار پیپلز پارٹی کا رویہ پرور اسٹیبلشمنٹ ہوا ہے، طاہرالقادری کب اور کس کے اشارے میں پاکستان آتے ہیں اور کس طرح راتوں رات واپس چلے جاتے ہیں یہ سب جانتے ہیں، پھر پیپلز پارٹی کا ان کے ساتھ بیٹھ کر انصاف کی بات کرنا اس بات کی طرف اشارہ ہے یہ کس کے اشارے پر یہاں بیٹھے ہیں۔‘

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کے خلاف قتل کا مقدمہ ہونا چاہیے، آصف زرداری

واضح رہے کہ لاہور میں پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ طاہرالقادری سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کوانصاف کی فراہمی کے لیے شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کردیا۔

آصف زرداری نے مزید کہا کہ نواز شریف کے خلاف دفعہ 302 کے تحت مقدمہ بھی درج ہونا چاہیے۔

سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس سے متعلق جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ پر مصدق ملک کا کہنا تھا کہ ’اس رپورٹ میں کہیں نہیں لکھا کہ یہ سب وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے حکم پر کرایا گیا، اس کیس میں جن لوگوں کا تفتیشی ایجنسی نے چالان کیا ان میں آدھے سے زیادہ اس وقت جیل میں ہیں اور چند افراد ملک سے فرار ہیں جن پر مقدمہ جاری ہے۔‘

مزید پڑھیں: جسٹس باقرنجفی کی رپورٹ میں رانا ثنااللہ،پنجاب پولیس کی طرف اشارہ

شریف فیملی کی سعودی عرب روانگی اور ’این آر او‘ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’یہ محض ایک اتفاق ہے کہ لیگی قیادت ایک ساتھ سعودی عرب میں جمع ہوئی ہے، اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ ہم کوئی این آر او کرنے جارہے ہیں۔‘

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024