• KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:06pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:27pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:29pm
  • KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:06pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:27pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:29pm

"توانائی بحران پر قابو پانے کے لیے چین پاکستان کی مدد کرے"

شائع July 8, 2013

فوٹو—اے ایف پی
فوٹو—اے ایف پی

گوانگ ژو، چین: پاکستان کے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کل بروز اتوار مورخہ 7 جولائی کو اپنے دورۂ چین کے دوران چینی کمپنیوں سے کہا ہے کہ وہ پاکستان میں توانائی بحران کو ختم کرنے اور اس کی چوری جیسے واقعات کو روکنے میں پاکستان کی مدد کریں۔

پانچ روزہ  دورۂ چین کے تیسرے روز چین کے سدرن پاور گریڈ (سی ایس جی) کے سربراہ  ژاؤ چیانگو  کے ساتھ ملاقات  میں وزیر اعظم  نواز  شریف نے  بتایا کہ ان کی  حکومت ملک میں توانائی کے بحران قابو پانے کے لیے  کوئلے اور سولر سسٹم کے ذریعے زیادہ سے زیادہ بجلی کی پیداوار پر کام کررہی ہے، کیونکہ  یہ ذرائع قدرت  کی طر ف سے بلامعاوضہ ہمیں حاصل ہیں۔

انہوں نےچین کی بڑی  کمپنیوں سے کہا کہ وہ پاکستان میں "انرجی سیکٹر " میں سرمایہ کاری کریں   اور ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ  ہماری  طرف سے ہمیشہ   چین کو مثبت ردّعمل ملے گا۔

پاکستانی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ  ایسے مختلف منصوبوں پر کام کیا جارہا ہے، جن کو جلد مکمل کرکے  انرجی سیکٹر  میں جاری بحران اور چوری کے واقعات کو  روکا جاسکے گا۔

ژاؤ جیانگو نے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ قوانین پر سختی کے ساتھ عمل، مناسب مینجمنٹ اور بھرپور نگرانی سے ان مسائل پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

وزیرِ اعظم پاکستان کی جانب سے کیے گئے ایک سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ پہلے چین کے اندر بجلی کی لائنوں سے بجلی کا زیاں چھ فیصد تک تھا، جسے اب ایک فیصد تک لایا گیا ہے۔

انہوں  نوازشریف سے کہا کہ چینی کمپنیاں پاکستان کو  مدد فراہم کرنےکے لیے تیار ہیں تاکہ   پاور لائنز میں خرابی او ر چوری کے واقعات کا خاتمہ ہو سکے۔

اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کو توانائی کی شدید کمی کا سامنا ہے، حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ اس سنگین بحران پر جتنا جلد ہوسکے قابو پایا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ یہ بحران ہمیں وراثت میں ملا ہے، کیونکہ گزشتہ حکومتوں نے توانائی کے شعبے میں کوئی کام نہیں کیا تھا۔ تاہم مسلم لیگ نون کی حکومت مؤثر اقدامات کر کے اس بحران پر قابو پائے گی۔

انہوں نے کہا کہ چینی وزیراعظم سے ہوئی ملاقات میں بھی ناصرف توانائی کے شعبے میں منصوبوں پر بات چیت ہوئی بلکہ دیگر سیکٹر میں بہتری پر بھی تبادلۂ خیال ہوا تھا۔

پاکستانی وزیر اعظم  کے  وفد میں شامل صوبہ پنجاب  کے وزیراعلیٰ  میاں شہباز شریف  نے سی ایس جی کے سربراہ  کو  بتایا کہ  پاکستانی عوام اس وقت  توانائی کے  بحران کو ختم کرنے کے لیے چین کی حکومت  اور اس  کی کمپنیوں کی جانب دیکھ  رہے ہیں۔

واضح  رہے کہ سی  ایس جی  چین میں کام  کرنے والی پانچ سو کمپنیوں میں  ایک سو پچاسویں نمبر  پر ہے جبکہ  یہ  کمپنی  تقریباً  ایک ملین  میگاواٹ بجلی پیدا کررہی ہے۔

دوسری جانب  اتوار کو ہی   شنگھائی  میں  چین کی کمیونسٹ پارٹی کےسیکریٹری ہین  ژنگ سے بات کرتے  ہوئے وزیر اعظم نواز شریف  نے کہا  کہ چین کی مدد سے پاکستان توانائی کے بحران کو ختم کر سکتا ہے اور اس کے  نتیجے میں ملکی معیشت میں بھی بہتری  آئے  گی۔

ان کا کہنا تھا کہ  پاکستان اور چین  ایک طویل عرصے سے  دوست ہیں اور ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے  کےکام آئے ہیں اور  آئندہ بھی ایک دوسرے کی مدد کریں گے۔

اس  موقع پر  ہین  ژنگ  نے  کہا کہ  دونوں  ملکوں کے درمیان اقتصادی تعلقات سے  دونوں ممالک کے عوام ایک دوسرے   کے قریب آئیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 13 دسمبر 2024
کارٹون : 12 دسمبر 2024