یمن: عرب اتحاد کے فضائی حملے میں 14 افراد ہلاک
صنعاء: یمن میں عرب اتحادی فضائیہ کی بمباری کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک اور 11 زخمی ہوگئے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق فضائی حملے کے عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ عرب اتحادی فضائیہ نے وسطی یمن میں ایک تیل بردار ٹرک کو نشانہ بنایا تھا تاہم اتحادیوں نے ان دعوؤں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ جس ٹرک کو فضائی کارروائی میں نشانہ بنایا گیا اس پر جنگجوؤں کیلئے فوجی ساز و سامان موجود تھا۔
میڈیکل رضاکاروں اور عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ صوبہ اِب کے علاقے یارمن میں ایک سڑک پر دو ٹرک گزر رہے تھے کہ ان پر بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک اور دیگر 11 زخمی ہوگئے۔
مزید پڑھیں: یمن میں عرب اتحاد کی فضائی بمباری، 20 ہلاک
یارمن ہسپتال کے میڈیکل رضاکاروں کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں 10 لاشیں لائی گئیں جن میں ایک فوجی کی تھی۔
ہسپتال انتظامیہ کے مطابق 15 زخمیوں کو علاج کیلئے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جس میں بیشتر کی حالت تشویشناک تھی۔
حکام نے مزید بتایا کہ بعد ازاں علاج کے دوران زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے 3 افراد ہلاک ہوگئے۔
دوسری جانب عرب اتحاد کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل احمد العسیری کا کہنا تھا کہ مذکورہ گاڑیوں کا قافلہ حوثی جنگجوؤں اور دیگر عسکریت پسندوں کو اسلحہ اور گولہ باردو کی فراہمی کیلئے صوبہ اِب سے شہرِ تیز کی جانب جارہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: یمن: ’سعودی اتحاد‘ کی بمباری میں 140 افراد ہلاک
انھوں نے کہا کہ رات گئے یہ قافلہ ری پبلکن گارڈز کے 55ویں بریگیڈ کے علاقے میں رک گیا جہاں انھیں فضائی کارروائی میں نشانہ بنایا گیا۔
ترجمان نے دعویٰ کیا کہ جس وقت حملہ کیا گیا تھا ان گاڑیوں کے اطراف میں حوثی جنگجو اور اسمگلرز موجود تھے۔
واضح رہے کہ عرب اتحاد یمنی صدر منصور ہادی کی حمایت میں 18 ماہ سے یمن میں فضائی کارروائی کررہا ہے اور اس کے حملوں میں اکثر عام شہریوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا جاتا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق یمن میں عرب اتحاد کی فضائی کارروائی شروع ہونے سے اب تک ساڑھے 6 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
یاد رہے کہ عالمی سطح پر یمن کے صدر تسلیم کیے جانے والے منصور ہادی کی حامی ملیشیا اور فورسز نے عدن کو اپنا عارضی بیس بنایا ہوا ہے اور انہیں صنعاء پر قابض حوثی باغیوں اور دیگر شدت پسند تنظیموں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا ہے۔
مزید پڑھیں: یمن: سعودی اتحاد کی بمباری میں 17 افراد ہلاک
سعودی عرب کی سربراہی میں عرب اتحاد نے مارچ 2015 میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف فضائی کارروائی کا آغاز کیا تھا۔
اس عرب اتحاد کو امریکا کی بھی حمایت حاصل ہے اور اس میں 9 عرب ممالک شامل ہیں اور انہوں نے فضائی کارروائیوں کے ذریعے حوثی باغیوں کو جنوبی یمن سے دور ہونے پر مجبور کردیا ہے تاہم باغیوں کا اب بھی دارالحکومت صنعاء پر قبضہ برقرار ہے جو انہوں نے 2014 میں حاصل کیا تھا۔