• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

پاکستان میں گرفتار 'را' ایجنٹ کی ویڈیو جاری

شائع March 29, 2016 اپ ڈیٹ April 10, 2017

نوٹ: یہ خبر 29 مارچ 2016 کو شائع کی گئی تھی

اسلام آباد: پاک فوج نے بلوچستان سے گرفتار ہندوستانی جاسوس کی ویڈیو جاری کردی، جس میں کلبھوشن یادیو نے 'را' سے تعلق کا اعتراف کیا اور کہا کہ وہ ہندوستان نیوی کا حاضر سروس افسر ہے۔

کلبھوشن یادیو کی ویڈیو وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید اور ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ کی اسلام آباد میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران دکھائی گئی۔

یہ بھی پڑھیں : بلوچستان سے انڈین نیوی کا حاضر سروس افسر گرفتار

ویڈیو میں کلبھوشن یادیو نے اعتراف کیا کہ اسے 2013 میں خفیہ ایجنسی 'را' میں شامل کیا گیا اور وہ اس وقت بھی ہندوستانی نیوی کا حاضر سروس افسر ہے۔

کلبھوشن کے مطابق 2004 اور 2005 میں اس نے کراچی کے کئی دورے کیے جن کا مقصد 'را' کے لیے کچھ بنیادی ٹاسک سرانجام دینا تھا جب کہ 2016 میں وہ ایران کے راستے بلوچستان میں داخل ہوا۔

ہندوستان کا موقف : 'را' ایجنٹ ہندوستان کا 'سابق فوجی' قرار

وڈیو میں کلبھوشن نے اعتراف کیا کہ پاکستان میں داخل ہونے کا مقصد فنڈنگ لینے والے بلوچ علیحدگی پسندوں سےملاقات کرنا تھا۔

کلبھوشن یادیو کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی علیحدگی پسند تنظیموں کی متعدد کارروائیوں کے پیچھے 'را' کا ہاتھ ہے۔

یہ بھی پڑھیں : جاسوس کی گرفتاری: پاکستان کا ہندوستان سے احتجاج

اس موقع پر ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ کلبھوشن یادیو سے پاکستان اور بلوچستان کے نقشے برآمد ہوئے ہیں اور وہ 'را' کے چیف اور جوائنٹ سیکریٹری اے کے گپتا سے براہ راست رابطے میں تھا۔

'Your monkey is with us'

عاصم باجوہ نے کہا کہ کلبھوشن نے تفتیش کے دوران بتایا کہ اگر آپ ہندوستان کو اس کی گرفتاری کا بتانا چاہتے ہیں تو انہیں خفیہ کوڈ 'Your monkey is with us' (آپ کا بندر ہمارے پاس ہے) بتائیں تو وہ سمجھ جائیں گے کہ کون گرفتار ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان، پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے اور کلبھوشن اس بات کا ثبوت ہے۔ 'ریاستی دہشت گردی کا اس سے بڑا ثبوت کوئی نہیں ہوسکتا'۔

مزید پڑھیں : 'کوئی لندن، کوئی جنیوا سے استعمال ہورہا ہے'
وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید اور فوج کے ترجمان عاصم باجوہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی— فوٹو: ڈان نیوز
وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید اور فوج کے ترجمان عاصم باجوہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی— فوٹو: ڈان نیوز

ترجمان کا کہنا تھا کہ کلبھوشن یادیو گوادر میں چینی انجینیئرز کے ہوٹل پر بم دھماکے، مہران بیس حملے میں ملوث رہا جب کہ پاک چین اقتصادی راہداری اور گوادر پورٹ اس کے بڑے اہداف تھے۔

ایک سوال کے جواب میں پاک فوج کے ترجمان نے کہا تھا کہ ایرانی صدر کے سامنے بھی ہندوستانی دہشت گردی کا معاملہ اٹھایا گیا تھا۔ ایرانی صدر نے را کی مداخلت کا مسئلہ تحمل سے سنا تھا اور اُمید ہے کہ ایران کی جانب سے مثبت جواب آئے گا۔

انھوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے ایرانی خفیہ ایجنسی کے ساتھ اطلاعات کا تبادلہ بھی کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ’را ایجنٹ مراٹھی بولنے کے باعث گرفتار ہوا‘

ایک اور سوال پر پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ کلبھوشن دہشت گردی کا نیٹ ورک بنانے، انھیں فنڈنگ اور اسلحہ مہیا کرنے میں ملوث رہا تاہم اس سے مزید تفتیش جاری ہے اور جلد تمام معلومات منظرعام پر لائی جائیں گی۔

ہندوستانی میڈیا میں آنے والی خبروں کے حوالے سے پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ کلبھوشن یادیو دہشت گردی کی منصوبہ بندی کررہا تھا اور قونصل رسائی کا معاملہ دیکھنا پڑے گا۔

پنجاب میں جاری فورسز کے آپریشن کے سوال پر لیفٹننٹ جنرل عاصم باجوہ نے کہا کہ راولپنڈی، ملتان اور دیگر علاقوں میں اس وقت بھی آپریشن جاری ہے۔

تبصرے (3) بند ہیں

عدنان جداوی Mar 29, 2016 06:25pm
اس پریس کانفرنس میں معزز وزیر کی بدن بولی قابل ذکر تھی۔ نہ تو وہ تواناءی اور پھرتی نظر آءی جو عمران خان کے خلاف پریس کانفرنس میں ان کا خاصہ ہوتی ہے نہ ہی انڈیا کے خلاف ایک لفظ کہا
Khurram khan Mar 29, 2016 06:56pm
i request to Media post on English Media.. You can't find this video.... specially on .. NycTimes.com---HindustandTimes.com-----indiaToday.com.... NDTV... no one is giving this News or todays Press release..... Hope it will show it to INDIAN Media also
sharif wali kharmangi Mar 29, 2016 07:51pm
یہ دشمن ہے ہمارا یقینا۔ ایسی سازشوں کو بے نقاب کرنا بہت اچھی بات ہے۔ ساتھ میں عوام کشی میں مصروف مذہبی جنونیوں اور خودکش درندوں کو بھی درگور کرنا ضروری ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024