• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

ٹنڈو محمد خان: زہریلی شراب سے ہلاکتیں 53 ہوگئیں

شائع March 23, 2016

بدین: صوبہ سندھ کے ضلع ٹنڈو محمد خان میں زہریلی شراب پینے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 53 ہوگئی، جبکہ درجنوں افراد تاحال زیر علاج ہیں۔

زہریلی شراب سے ہلاکت کا واقعہ ٹنڈو محمد خان کے علاقے کریم آباد کالونی اور سومرا میں پیش آیا، جہاں متعدد افراد کی زہریلی شراب پینے سے حالت غیر ہوگئی۔

متاثرہ افراد کو مقامی اور حیدر آباد کے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا جہاں تین خواتین سمیت 53 افراد دم توڑ گئے۔

ہسپتالوں میں اب بھی ایک درجن سے زائد افراد زیرعلاج ہیں جن میں بیشتر کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

پولیس نے ٹنڈو محمد خان کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی شراب بنانے والی 13 فیکٹریوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 6 ہزار لیٹر شراب قبضے میں لے لی۔

بدین میں ایس ایس پی آفس کے ایک عہدیدار محمد خان سومرو نے بتایا کہ تمام متعلقہ تھانوں کے ایس ایچ اوز اور چوکی انچارجز کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ ضلع بھر میں شراب کا غیر قانونی کاروبار کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے۔

محمد خان سومرو نے مزید بتایا کہ پولیس نے گزشتہ دو روز میں مختلف چھاپوں کے دوران غیر قانونی شراب کا کاروبار کرنے والے 25 افراد کو گرفتار کیا۔

یہ بھی پڑھیں : ٹنڈو محمد خان میں زہریلی شراب سے 35 ہلاک

اس سے قبل پولیس حکام نے ڈان کو بتایا کہ آئی جی سندھ اللہ ڈینو (اے ڈی) خواجہ واقعے کا جائزہ لینے کے لیے ٹنڈو محمد خان پہنچیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز آئی جی سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ ایس ایچ او قادر بخش بہرانی اور سی آئی ڈی انچارج شبیر دالوانی کو معطل کردیا تھا، جبکہ ایس ایس پی شمیم آرا بلوچ کو معاملے کی تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے بھی واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سندھ اور دیگر متعلقہ حکام سے اس کی رپورٹ طلب کی تھی۔

دوسری جانب مقامی پولیس نے کریم آباد کالونی میں کارروائی کرکے شراب بنانے اور بیچنے والے 12 سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا تھا۔

مزید پڑھیں : ٹنڈو محمد خان میں زہریلی شراب پینے سے 7 ہلاک

زہریلی شراب پینے سے ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین نے گزشتہ روز بدین سے حیدر آباد جانے والی سڑک پر لاشیں رکھ کر کئی گھنٹوں تک احتجاج بھی کیا۔

پولیس نے واقع کا مقدمہ ایس ایچ او قادر بخش بہرانی اور سی آئی ڈی انچارج شبیر دالوانی کے خلاف درج کرلیا ہے، اور واقعے میں ملوث مزید افراد کی جلد گرفتاری کا امکان ظاہر کیا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

ahmaq Mar 23, 2016 03:36pm
is ka matlab hey Tando Muhammad Khan meyN bohat sharab bantiy hey

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024