دیر تک جاگنے والے ہوتے زیادہ ذہین؟
کچھ لوگ رات گئے تک جاگنے کے عادی ہوتے ہیں اور کچھ کو صبح جلد اٹھنا پسند ہوتا ہے اور ان دونوں میں فرق عام ذہانت کی سطح کا ہوسکتا ہے۔
یہ دلچسپ دعویٰ ایک تحقیق میں سامنے آیا ہے۔
لندن اسکول آف اکنامکس اینڈ پولیٹیکل سائنس کی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ قدرتی طور پر تمام جانداروں کے اندر ایک گھڑی یا ردھم پایا جاتا ہے جو اعصابی خلیات کو ریگولیٹ کرتا ہے۔
تحقیق کے مطابق دیگر جانداروں کے مقابلے میں انسان کے اندر شعور اور ادراک کی منفرد خوبی پائی جاتی ہے جو اسے اندرونی حیاتیاتی گھڑی اور اس کے نتائج پر قابو پانے کی صلاحیت دیتی ہے۔
آسان الفاظ میں انسان سونے کے لیے اپنی مرضی کا وقت کا انتخاب کرسکتے ہیں اور وہ رات گئے تک جاگنے یا جلد سو کر علی الصبح اٹھ سکتے ہیں۔
اور تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ رات کو زیادہ فعال یا الو کی طرح جاگنے والے علی الصبح اٹھنے والوں کے مقابلے میں زیادہ ذہانت کے حامل ہوسکتے ہیں۔
تحقیق میں امریکی نوجوانوں کے جائزے سے یہ بات معلوم ہوئی کہ زیادہ ذہین افراد عام طور پر رات گئے تک جاگنے کے عادی ہوتے ہیں، یا یوں کہہ لیں کہ دیر سے سونا اور جاگنا انہیں پسند ہوتا ہے۔
محققین کے مطابق اوسط ذہانت اور نیند کے سونے کے رجحان کے درمیان تعلق پایا جاتا ہے۔
انہوں نے یہ خیال پیش کیا ہے کہ اپنے آغاز میں انسان سورج کے طلوع و غروب کے ساتھ سونے جاگنے کے عادی تھے مگر گزرتے وقت کے ساتھ تبدیلی آتی چلی گئی۔
تحقیق کے مطابق اوسط یا کم تر ذہانت کے حامل افراد اب بھی سونے کے اسی رجحان پر عمل کرتے ہیں جو ہمارے آباﺅ اجداد کا تھا جبکہ زیادہ ذہین دماغ اس کو نظر انداز کرکے خود کو رات گئے تک زیادہ متحرک رکھتے ہیں۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔
تبصرے (11) بند ہیں